لاہور / راولپنڈی (نیوز ڈیسک) نیشنل بینک آف پاکستان کے ملازمین نے این بی پی کے صدر سعید احمد کی اپیل پر اپنی ایک دن کی تنخواہ رضا کارانہ طور پر دیامیر بھاشا اورمہمند ڈیم فنڈ 2018 کے لئے عطیہ کر دی، یہ اقدام معزز سپریم کورٹ کے بر وقت مشاہدے پر لیا گیا یہ اقدام جس میں ملک میں پانی کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی جوہمارے ملک کے لئے ایک خطرہ کے صورتحال پیدا کر رہاہے,
یہ ملک میں پانی کے ذخائر کی کمی جو ہمارے ملک کے لئے خطرے کی صورتحال پیدا کر رہا ہے ایسے میں معزز سپریم کورٹ کی جانب سے بر وقت اٹھایا جانے والے قدم کا نتیجہ ہے۔اسی وجہ سے حکومت پاکستا ن نے عطیہ/مالی تعاون کے لئے اندرون اور بیرون ملک عطیہ کنندگان کے لئے “دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ2018ـ”کے نام سے ایک اکائونٹ نیشنل بینک آف پاکستان کی تمام برانچز میں کھول دیا ہے۔ پاکستان ایک ایسا ملک جہاں پر دریا اور بارشوں کی نعمت ہمیشہ رہی ہے، مگر ماہرین کی رائے کے مطابق آنے والے وقت میں پورے ملک کے دریائوں کوجو کہ پورے ملک میںوسیع پیمانے پر پانی دیتے ہیں کو پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، پانی کا ایک وسیع ذخیرہ جو سمندر میں گر کر ضائع ہو جاتا ہے جس سے زراعت کے لئے ملک میں آبپاشی کے مواقع ختم ہو رہے ہیں۔اپنے پیغام میں جناب سعید احمد نے کہا کہ مینیجمنٹ کو توقع ہے کہ فیلڈ فنکشنریز اس فنڈ میں عطیات جمع کروانے والوں کو سہولتیں مہیا کریں گے۔یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں،اور ڈپازٹ کرنے والوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہیں اور بہترین سلوک کریں۔تمام بڑی برانچز، ریجن اور ہیڈ آفس میں بیٹھے لوگ پوری طرح تیار بیٹھے ہیں کہ اس سلسلے میں مکمل رہنمائی اور مدد فراہم کی جائے اور کسی بھی قسم کے سوالات کا بہترین انداز میں جواب دیںاور ہر شکایت کو
دور کریں۔عملے کا کوئی بھی رکن چاہے عورت ہو یا مرد اگر غفلت کا مرتکب پایا گیا توعلاقائی مینیجمنٹ ان لوگوں کے خلاف ان کے لئے کوئی ہمدردی نہیں رکھے گی اور ایسے کسی عمل کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوںنے مزید بتایا کہ اس بارے میں عام لوگوں کے لئے معلومات تمام اردو/انگلش پرنٹ میڈیا میں شائع کی ہیں اور بینرزآویزاں کئے ہیں۔ شکایات درج کروانے کے لئے
نمبروں پر مشتمل نوٹس تمام برانچز اور اے ٹی ایم کیبن میں آویزاں کر دئے گئے ہیں اسکے علاوہ این بی پی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔این بی پی کال سینٹر تمام دنوںمیں چوبیس گھنٹے فنڈ جمع کرنے کے لئے معلومات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریں گے اور شکایات دور کرنے میں مدد کریں گے۔بیرون ملک موجود بینکوں کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ فنڈز جمع کرنے کے لئے عطیات/مالی تعاون جمع
کرنے کے لئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور/یا بین الاقوامی عطیہ کنندگان سہولیات فراہم کرے۔عطیا ت اور مالی تعاون کیش، چیک، پرائز بونڈز اور دوسری مساوی طریقوں سے جمع کروائے جا سکتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ فنڈ میں رقم جمع کروا کر وہ لوگ جو پاکستان اور بیرون پاکستان مقیم ہیں پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کریں۔دریں اثنا نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز
پاکستان نے چیف جسٹس آف پاکستان کی تحریک برائے تعمیر ڈیمز میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف جسٹس ڈیمز بناؤ فنڈ ریزنگ اکاؤنٹ میں 2 لاکھ روپے جمع کروانے کا اعلان کر دیا۔ گزشتہ روز نیپس کی جانب سے اپنے ممبر سکولز کے ساتھ ساتھ نجی شعبے میں قائم تمام تعلیمی اداروں کو بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ بہتر نتائج حاصل کرنے
کی غرض سے تمام سکولز میں سیمینارز اور آگاہی کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ طلباء کو بھی فنڈز ریزنگ مہم شروع کرنے کیلئے منظم کیا جائے گا۔ اس موقع پر نیپس کے مرکزی صدر رانا عبدالرحمان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے فنڈ ریزنگ اکاؤنٹ میں نیپس کی طرف سے 200000 روپے دینے کا بھی اعلان کیا گیااور اس عزم کا اعادہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے اس مشن میں نیپس اپنا بھر پور کردار اداکرے گی۔