اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ریحام خان اور مریم نواز کی ہارلے سٹریٹ کلینک میں ملاقات کا انکشاف، مشاہد حسین سیداور پرویز رشید بھی ملاقات میں موجود تھے، معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ نے اپنے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ ریحام خان اور مریم نواز کی ہارلے سٹریٹ کلینک میں طویل ملاقات ہوئی ہے اور اس ملاقات میں
مشاہد حسین سید اور پرویز رشید بھی شامل تھے۔ منیر احمد بلوچ لکھتے ہیں کہ ریحام خان کی کتاب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے پیچھے ن لیگ ہے اور عمران خان بھی اس کا کئی بار ذکر کرتے ہوئے اس کے پیچھے شریف خاندان کو قرار دے چکے ہیں۔ منیر احمد بلوچ مزید لکھتے ہیں کہ شر یف خاندان نے آج تک اس ڈاکٹر کا نام نہیں بتایا جو بیگم کلثوم نواز کا علاج کر رہا ہے۔اور میں بریکنگ نیوز دے رہا ہوں کہ ریحام خان اسی ہسپتال کے ایک کمرے میں مشاہد حسین‘ مریم صفدر اور پرویز رشید سے طویل ملاقات کر چکی ہے۔شاید یہی وجہ ہے کہ لندن کے سیا سی اور صحافتی حلقوں میں دبی دبی زبان سے کہا جا رہا ہے کہ اس کلینک کو ملکی اور غیر ملکی شخصیات سے ملاقات کیلئے استعمال میں لایا جا رہا ہے ‘کیونکہ ایون فیلڈ اور حسن نواز کے الفریڈ میں واقع دفتر کی بجائے اس کلینک کو مختلف ممالک کے سفارت کاروں‘ جن میں اسرائیل اور بھارت بھی شامل ہے، کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔تا کہ دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیوں سمیت پاکستان کے خفیہ ادارے بھی یہاں ہونے والی بات چیت سے باخبر نہ ہو سکے۔آخرکیا وجہ ہے کہ ہر پریس کانفرس اور بیان اس کلینک سے نکلتے ہوئے دیا جا رہا ہے۔احتساب عدالت سے سزا ہونے کے بعد نواز شریف نے ایون فیلڈ سے جو پریس کانفرس کی وہ پاکستان کے سلامتی کے اداروں کے لیے کسی وارننگ سے کم نہیں۔ملکی سلامتی کے اداروں کو علم ہونا چاہئے کہ یہ نواز شریف نہیں بول رہے بلکہ وہ بول رہے ہیں جو آئے روز لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کرتے ہیں۔