اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عوامی مقبولیت میں شہبازشریف عمران خان سے آگے نکل گئے،47 فیصد لوگ شہبازشریف،44فیصد عمران خان کو وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں62 فیصد رائے دہندگان نے شہبازشریف ،53فیصدنے عمران خان کو بطور انسان پسند کیا،نوازشریف کو47،شاہد خاقان عباسی کو41فیصد افراد نے پسند کیا،مریم نواز کو40اور بلاول بھٹو زرداری کو38فیصد افراد نے پسند کیا،
64فیصد رائے دہندگان کے خیال میں پاکستان غلط سمت میں بڑھ رہا ہے،57فیصدنے مسلم لیگ ن کی سابق وفاقی حکومت اور 69فیصد نے شہبازشریف کی بطور وزیراعلی کارکردگی کو اچھا قراردی، ن لیگ کے نعرے ووٹ کو عزت دو کی49فیصد رائے دہندگان نے حمایت،47 فیصد نے مخالفت کی، 25فیصد رائے دہندگان کے خیال میں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینیئن ریسرچ کارائے عامہ پرتازہ سروے جاری کر دیا ہے اس سروے میں امریکی فرم گلوبل اسٹریٹیجک پارٹنر نے تعاون کیا ،چاروں صوبوں اور فاٹا میں سروے کے دوران3735افراد سے رائے لی گئی جس میں سے 64فیصد رائے دہندگان کے خیال میں پاکستان غلط سمت میں بڑھ رہا ہے،57فیصدنے مسلم لیگ ن کی سابق وفاقی حکومت کی کارکردگی کو اچھا قرار دیدیا،40فیصد رائے دہندگان نے مسلم لیگ ن کی حکومت کی کارکردگی کو برا قرار اور 69فیصد نے شہبازشریف کی بطور وزیراعلی کارکردگی کو اچھا قراردیا،26فیصد رائے دہندگان نے شہبازشریف کی کارکردگی کو برا قراردیا ،57فیصد نے تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی کو اچھا قراردیا،29فیصدنے خیبرپختونخوا کی سابق حکومت کی کارکردگی کو ناقص قرار دیا ۔عوامی مقبولیت میں شہبازشریف عمران خان سے آگے نکل گئے،
62 فیصد رائے دہندگان نے شہبازشریف کو بطور انسان پسند کیا،53فیصد رائے دہندگان نے عمران خان کو بطور انسان پسند کیا،نوازشریف کو47،شاہد خاقان عباسی کو41فیصد افراد نے پسند کیا،مریم نواز کو40اور بلاول بھٹو زرداری کو38فیصد افراد نے پسند کیا،25فیصد رائے دہندگان کے خیال میں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے،14فیصد لوڈشیڈنگ اور13فیصد افراد کرپشن کو ملک کا بڑا مسئلہ سمجھتے ہیں ا،82فیصد رائے دہندگان کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عزم کا اظہار،32فیصد رائے دہندگان کا
مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا عزم ،29فیصد رائے دہندگان پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے،13فیصد رائے دہندگان کا پیپلزپارٹی،3فیصد کا ایم ایم اے کو ووٹ دینے کا عندیہ،الیکشن میں برتری کا پیمانہ35فیصد،کوئی پارٹی پورا نہ اتری،نومبر دو ہزار سترہ کے بعد تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ، مسلم لیگ ن کی مقبولیت میں کمی،پنجاب میں پچاس فیصد افراد کامسلم لیگ ن،31فیصدکا پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا عندیہ،خیبرپختونخوا میں45فیصد افراد کا پی ٹی آئی،12فیصد کا مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا اعلان،
سندھ میں پیپلزپارٹی کو35،پی ٹی آئی کو18،ن لیگ کو10فیصد لوگ ووٹ دینے کو تیار،بلوچستان میں پیپلزپارٹی16،متحدہ مجلس عمل کو12فیصد رائے دہندگان ووٹ دیں گے،بلوچستان میں پختونخوامیپ کو دس اورپی ٹی آئی کو 8فیصدرائے دہندگان ووٹ دیں گے،35فیصد خواتین مسلم لیگ ن،27فیصد تحریک انصاف کو ووٹ دینا چاہتی ہیں25سال سے کم عمر کے33فیصد ووٹر پی ٹی آئی،29فیصد ن لیگ کے حامی،40سال تک عمر کے32فیصد ووٹر ن لیگ،28فیصد تحریک انصاف کے حامی،میٹرک سے کم پڑھے لکھے
لوگوں کی اکثریت مسلم لیگ ن کی حامی میٹرک سے زیادہ پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت تحریک انصاف کی حامی ،وزیراعظم کیلئے شہبازشریف کو56فیصد لوگ اچھا،37فیصد برا تصور کرتے ہیں ،وزیراعظم کیلئے عمران خان کو46فیصد لوگ اچھا،44فیصد برا تصور کرتے ہیں، 53فیصد رائے دہندگان نے نوازشریف کے خلائی مخلوق کے بیانیئے کو غلط قراردیدیا ، ن لیگ کے نعرے ووٹ کو عزت دو کی49فیصد رائے دہندگان نے حمایت،47 فیصد نے مخالفت کی، 47فیصد لوگ شہبازشریف،44فیصد عمران خان کو وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔