اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

الزامات مسترد ،میرے خلاف ڈھول 35ارب کا بجایاجارہاتھا اور نوٹس کتنے کا ملا ہے؟ آصف زرداری نے بھی فوج کے کردار کی مخالفت کردی، حیرت انگیز انکشافات

datetime 11  جولائی  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے بھی ایسے کیسز کا سامنا کیا ٗاب بھی کروں گا ٗہمیں ڈیڑھ کروڑ کا نوٹس ملا ہے اور ڈھول 35 ارب کا بجایا جارہا ہے ٗالیکشن کے بائیکاٹ کے بارے میں غور نہیں کر رہے، بائیکاٹ کرکے کسی کو موقع نہیں دیں گے ٗمیرے خیال میں کسی بھی جے آئی ٹی میں فوج کے نمائندے کو نہیں ہونا چاہیے ٗ

میرے خیال میں کسی بھی جے آئی ٹی میں فوج کے نمائندے کو نہیں ہونا چاہیے۔نجی ٹی وی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ کا نوٹس ملا ہے اور ڈھول 35 ارب کا بجایا جارہا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ جو ہونے والا ہے اسے جمہوری طور پر روکنا ہے ٗ الیکشن کے بائیکاٹ کے بارے میں غور نہیں کر رہے، بائیکاٹ کرکے کسی کو موقع نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ الیکشن کا موقع ہے ٗ احتساب کا نہیں، احتساب الیکشن سے پہلے یا بعد میں ہونا چاہیے۔سابق صدر نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی سیاست کا انحصار حالات پر منحصر ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ جسے بھی حکومت بنانی ہے اسے پیپلز پارٹی سے بات کرنا پڑیگی اور پارٹی جس سے بھی بات کرے گی لین دین پر بات ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جو بھی ہونے جارہا ہے جمہوریت کو پٹڑی سے اترنے نہیں دیں گے، سنوں گا سب کی لیکن کروں گا وہی جو پیپلز پارٹی اور پاکستان کیلئے اہم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میرے وکیل ایف آئی اے میں پیش ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ میری ٹانگوں پر بم باندھا گیا ٗ میرے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوا ٗحسین لوائی بزرگ آدمی ہیں ان کو ٹارچر کیا جارہا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔سابق صدر نے کہا کہ میرے خلاف بننے والی جے آئی ٹی کے چیف نجف مرزا ہیں ٗ میرے خلاف جو کیس بنایا جارہا ہے اس کا جواب دوں گا۔ میرے خیال میں کسی بھی جے آئی ٹی میں فوج کے نمائندے کو نہیں ہونا چاہیے۔

میرے خلاف جتنی بھی جے آئی ٹی بنیں فوج کے نمائندے شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ہونے جا رہا ہے اس کو ہم نے جمہوری طریقے سے روکنا ہے۔ یہ انتخابات کا وقت ہے سیاستدانوں کے احتساب کا وقت نہیں، ہم نے حکومت میں ہوتے ہوئے متعدد مقدمات کا سامنا کیا ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ سیاست دان کبھی نہیں مرتے، سب کی سنتا ہوں، کرتا وہی ہوں جو پیپلزپارٹی اور ملک کے مفاد میں ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم میرے دوست ہیں منظورکاکا نہیں ٗ شرجیل میمن حکومت میں وزیر تھے میرے دوست نہیں۔نواز شریف کے حوالے سے سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ کہاں بھٹو، کہاں نوازشریف، کہاں محترمہ شہید اور کہاں مریم نواز؟ نوازشریف کا بھٹو اور محترمہ شہید کے کیسز سے موازنہ نہ کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…