پشاور(نیوز ڈیسک) الیکشن 2018 کے سلسلے میں کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے میں شہید ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور کے صاحبزادے دانیال بلور نے کہا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران اپنے والد کے ساتھ ہی ہوتے تھے لیکن اتفاق سے منگل کو گھر پر تھے۔والد کی شہادت کے بعد پارٹی کارکنوں سے خطاب میں دانیال بلور نے بتایا کہ والد صاحب مجھے فون کرنے کی کوشش کر رہے تھے،
لیکن میرا نمبر مصروف جارہا تھا، پھر دھماکے سے 20 منٹ قبل انہوں نے میرے دوست کے ذریعے مجھے پیغام بھیجا کہ بیٹا تم نہ آؤ۔انہوں نے کہاکہ میں راستے میں ہی تھا کہ مجھے دھماکے کی اطلاع ملی، جس کے بعد میں 2 منٹ میں ہسپتال پہنچا۔کارکنوں سے خطاب میں دانیال بلور نے کہا کہ کل اگر یہ مجھ پر بھی حملہ کرتے ہیں تو ہر کارکن ہارون بلور بن کر نکلے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں فخر سے کہتا ہوں کہ یہاں موجود سب ہارون بلور ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں پارٹی رہنما اور پی کے 78 سے اے این پی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید ٗ 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور نے ہارون بلور کو اْس وقت نشانہ بنایا جب وہ کارنر میٹنگ میں داخل ہوئے اور اسٹیج کی طرف جارہے تھے۔خیال رہے کہ ہارون بلور کے والد بشیر بلور بھی 22 دسمبر 2012 کو ایک خودکش حملے کے دوران شہید ہوگئے تھے۔ الیکشن 2018 کے سلسلے میں کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے میں شہید ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور کے صاحبزادے دانیال بلور نے کہا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے دوران اپنے والد کے ساتھ ہی ہوتے تھے لیکن اتفاق سے منگل کو گھر پر تھے۔والد کی شہادت کے بعد پارٹی کارکنوں سے خطاب میں دانیال بلور نے بتایا کہ والد صاحب مجھے فون کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن میرا نمبر مصروف جارہا تھا