اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر طلال چوہدری کےخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت، وکیل کامران مرتضیٰ کے دلائل مکمل، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، کیس کا فیصلہ الیکشن کے بعد سنایا جائے، طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ کی عدالت سے استدعا،فیصلہ سنانے کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دے سکتے، ، فیصلے کے دن طلال چوہدری عدالت میں
حاضری یقینی بنائیں، جسٹس گلزار۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں سابق وفاقی وزیر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس گلزار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔اس موقع پر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ الیکشن کے بعد سنایا جائے جس پر جسٹس گلزار نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ فیصلہ سنائے جانے کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دے سکتے، فیصلے کے دن طلال چوہدری عدالت میں حاضری یقینی بنائیں۔ جسٹس گلزار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔اس موقع پر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ الیکشن کے بعد سنایا جائے جس پر جسٹس گلزار نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ فیصلہ سنائے جانے کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دے سکتے، فیصلے کے دن طلال چوہدری عدالت میں حاضری یقینی بنائیں۔سیاسی مبصرین کا اس حوالے سےامکان ظاہر کیا ہے کہ عدالت ہو سکتا ہے کہ الیکشن سے قبل ہی فیصلہ سنا دے اور اس میں طلال چوہدری کی عدالت سے گرفتاری اور انہیں سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔