لندن(نیوز ڈیسک) برطانوی دارالحکومت لندن میں واقع ایون فیلڈ فلیٹس کے باہر مشتعل افراد نے مظاہرہ کیا اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے گھر میں داخلے کے وقت احتجاج کیا گیا ٗ ان کے صاحبزادے حسین نواز کے فلیٹ کا دروازہ توڑنے کی بھی کوشش ٗمسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما اعجاز گل پر ٹرالی بھی پھینکی گئی ٗاس دور ان ن لیگ کے مقامی رہنماؤں نے مداخلت کرکے مظاہرین کو روکا اور حسین نواز بھی گھر سے باہر نکل آئے۔
مظاہرین کی طرف سے حسین نواز کے گھر کا دروازہ توڑنے کی کوشش کے بعد پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی ٗپولیس نے مظاہرین کو منتشر کیا اور ان کی گاڑیوں کی تلاشی بھی لی گئی ٗبرطانوی پولیس کے مطابق ابھی تک مظاہرہ کرنے اور دروازہ توڑنے کی کوشش کرنے والے کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ نجی ملکیت کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب پی ٹی آئی برطانیہ نے حسین نواز کے گھر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔ترجمان پی ٹی آئی برطانیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے حسین نواز کے گھر پر حملے میں کوئی صداقت نہیں، اس حملے یا مظاہرے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ حسین نواز کے گھر پر حملے کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ترجمان پی ٹی آئی برطانیہ کا کہنا تھا کہ کارکنان کو نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر جانے یا کسی مظاہرے سے منع کر رکھا ہے، عوام نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرے کرنے میں وقت ضائع مت کریں بلکہ عام انتخابات میں اپنا کردار ادا کریں اور ووٹ کے ذریعے تبدیلی لیکر آئیں۔بعدازاں بڑی تعداد میں مظاہرین نے نواز شریف کے خلاف احتجاج کیا اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے پاکستان تحریک انصاف کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔
چند افراد نے لاتیں مار کر حسین نواز کے فلیٹ کا عقبی دروازہ بھی توڑنے کی کوشش کی۔یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا۔دوسری جانب ایون فیلڈ ریفرنس میں ہی نامزد نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو احتساب عدالت اشتہاری قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے