کراچی (نیوز ڈیسک) میاں نواز شریف کی وطن واپسی ،گرفتاری اور سندھ کی اہم شخصیت کے خلاف بھی گھیرا تنگ ہونے کے نتیجے میں سیاسی حالات میں کشیدگی بڑھنے کے خدشات کے پیش نظر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو شدید مندی چھائی رہی اور سرمایہ کاروں نے غیر واضح سیاسی مستقبل کے سبب مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیع دی
جس سے کے ایس ای100انڈیکس995پوائنٹس کی کمی سے 39288.48پوائنٹس کی سطح پرآگیا جب کہ حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث85.62فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو ایک کھرب76ارب 52کروڑ55لاکھ روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا ۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری کے سبب تیزی کا رجحان دیکھا گیا جس سے کے ایس ای 100انڈیکس90سے زائدپوائنٹس اضافے سے40284پوائنٹس کی نچلی سطح پرپہنچ گیا لیکن نصف گھنٹے کے بعد ہی ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا کا فیصلہ پانے والے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی وطن واپسی اور گرفتاری دینے ، سندھ کی باثر سیاسی شخصیت کے خلاف تحقیقات شروع ہونے اور اسٹاک ایکس چینج سے متعلق اہم شخصیت کی گرفتاری کے اثرات کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کار وں نے گھبراہٹ میں دھڑا دھڑ حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے نتیجے میں مارکیٹ مندی چھاگئی جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شدت آتی گئی اس دوران انڈیکس 40ہزار کی نفسیاتی حد بھی بھی گرگیا اور ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر39ہزار کی نفسیاتی حد بھی گرت گرتے بچی اور39067پوائنٹس کی نچلی سطح پر انڈیکس پہنچ گیا جس میں بعد ازاں معمولی ریکوری آئی لیکن مجموعی طور پر شدید مندی کے اثرات زائل نہ ہوسکے اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 995.66پوائنٹس کی کمی سے 39288.48پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔
اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس 518.67پوائنٹس کی کمی سے 19254.89پوائنٹس ،کے ایم آئی30انڈیکس1840.32پوائنٹس کمی سے 66073.21پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس628.45پوائنٹس کمی سے 28890.60پوائنٹس پر بند ہوا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر334کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں صرف 30کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ اسکے مقابلے میں286کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور18میں استحکام رہا ۔
بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں گرنے سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب76ارب 52کروڑ55لاکھ روپے سے زائدکی کمی ہوئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت83کھرب58ارب32کروڑ79لاکھ روپے سے گھٹ کر81کھرب81ارب80کروڑ24لاکھ روپے ہوگئی۔حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں بھی12کروڑ35لاکھ 82ہزار شیئرز تک محدود رہیں جو جمعہ کے10کروڑ38لاکھ 93ہزار شیئرزکے مقابلے میں زیادہ لیکن عمومی لحاظ سے مایوس کن ہیں۔
قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے لحاظ سے سیپ ہائرٹیکس کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت 18.63روپے اضافے سے1000روپے اوراٹلس بیٹری کے حصص کی قیمت 16.12روپے اضافے سے424.15روپے ہوگئی۔ نمایاں کمی انڈس موٹر کے حصص میں ہوئی جو59.34روپے کی کمی سے1276.35روپے اورپاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت52.50روپے کمی سے2200روپے ہوگئی۔گزشتہ روزکے الیکٹرک کی کاروباری سرگرمیاں1 کروڑ19لاکھ 27ہزار شیئرزکے ساتھ سرفہرست رہیں جب کہ بینک آف پنجاب،لوٹی کیمکل،یونٹی فوڈز،پاک الیکٹران ،فوجی فوڈز،ٹی آر جی پاک ،پاک انٹر بلک ،یونائیٹیڈ بینک اورفوجی سیمنٹ کے حصص کی سرگرمیاں بھی نمایاں رہیں۔اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں بھی اسٹاک مارکیٹ مارکیٹ میں منفی اثرات غالب رہنے کا امکان ہے ۔