پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ایوین فیلڈ کیس، فیصلے سے قبل جج محمد بشیر ریٹائرنگ روم میں کیا کرتے رہے؟ التواء کیلئے پیش کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ کے ساتھ کیا، کیا؟ برطانوی نشریاتی ادارے کے انکشافات

datetime 9  جولائی  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایوین فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے سے قبل احتساب عدالت کے جج کافی اضطراب کی حالت میں ریٹائرنگ روم میں ٹہلتے رہے، بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے وکلاء نے فیصلے کو کچھ دنوں کے لیے موخر کرنے کی درخواست کے حق میں کمرہ عدالت میں اپنے دلائل دیے

اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی تو اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے ان رپورٹس کو دیکھا ہی نہیں اور وکیل کے دلائل پر سر ہلاتے رہے، استغاثہ کے ساتھ بھی جج کا یہ رویہ تھا ان کی جانب سے درخواست کی مخالفت میں جو دلائل دیے گئے اس کو بھی تحریر نہیں کیا گیا، آدھے گھنٹے بعد فیصلہ موخر کرنے کی درخواستیں رد کر دی گئیں تو اس موقع پر امید ہوئی کہ فیصلہ جلد ہی سنا دیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ فیصلہ مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بارہ بجے سنایا جائے گا، جب ساڑھے بارہ ہو گئے تو جج کمرہ عدالت میں نہیں آئے اور عملے سے ہی کہلوا دیا کہ فیصلہ اڑھائی بجے سنایا جائے گا، اڑھائی بجے بھی جج عدالت میں نہیں آئے اور اس موقع پر عدالتی عملے نے بتایا کہ فیصلہ آدھے گھنٹے بعد سنایا جائے گا، اس موقع پر عدالت میں موجود صحافیوں نے آپس میں گفتگو میں کہا کہ وقت پر وقت دیے جا رہے ہیں لیکن فیصلہ نہیں سنایا جا رہا، رپورٹ کے مطابق صحافیوں کی یہ گفتگو شاید جج نے سن لی اور مقررہ وقت آتے ہی عدالتی عملے نے کمرہ عدالت کو اندر سے کنڈی لگا لی اور صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر روک دیا، صحافیوں نے کمرہ عدالت کھلوانے کے لیے نعرہ بازی بھی کی جس پر عدالتی عملہ نے انہیں اس عمل سے باز رہنے کو کہا، رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے جج فیصلہ سنانے سے قبل کافی دیر تک اضطراب کی حالت میں اپنے ریٹائرنگ روم میں ٹہلتے رہے پھر جج نے نیب کے وکیلوں اور ملزمان کے وکلاء کو کمرہ عدالت میں بلوا کر اندر سے کنڈی لگا لی، صحافیوں نے جج کی بات پر اعتماد کیا اور احاطہ عدالت سے باہر چلے گئے اس دوران جج نے فیصلہ سنا دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…