پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایوین فیلڈ کیس، فیصلے سے قبل جج محمد بشیر ریٹائرنگ روم میں کیا کرتے رہے؟ التواء کیلئے پیش کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ کے ساتھ کیا، کیا؟ برطانوی نشریاتی ادارے کے انکشافات

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایوین فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے سے قبل احتساب عدالت کے جج کافی اضطراب کی حالت میں ریٹائرنگ روم میں ٹہلتے رہے، بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے وکلاء نے فیصلے کو کچھ دنوں کے لیے موخر کرنے کی درخواست کے حق میں کمرہ عدالت میں اپنے دلائل دیے

اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی تو اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے ان رپورٹس کو دیکھا ہی نہیں اور وکیل کے دلائل پر سر ہلاتے رہے، استغاثہ کے ساتھ بھی جج کا یہ رویہ تھا ان کی جانب سے درخواست کی مخالفت میں جو دلائل دیے گئے اس کو بھی تحریر نہیں کیا گیا، آدھے گھنٹے بعد فیصلہ موخر کرنے کی درخواستیں رد کر دی گئیں تو اس موقع پر امید ہوئی کہ فیصلہ جلد ہی سنا دیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ فیصلہ مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بارہ بجے سنایا جائے گا، جب ساڑھے بارہ ہو گئے تو جج کمرہ عدالت میں نہیں آئے اور عملے سے ہی کہلوا دیا کہ فیصلہ اڑھائی بجے سنایا جائے گا، اڑھائی بجے بھی جج عدالت میں نہیں آئے اور اس موقع پر عدالتی عملے نے بتایا کہ فیصلہ آدھے گھنٹے بعد سنایا جائے گا، اس موقع پر عدالت میں موجود صحافیوں نے آپس میں گفتگو میں کہا کہ وقت پر وقت دیے جا رہے ہیں لیکن فیصلہ نہیں سنایا جا رہا، رپورٹ کے مطابق صحافیوں کی یہ گفتگو شاید جج نے سن لی اور مقررہ وقت آتے ہی عدالتی عملے نے کمرہ عدالت کو اندر سے کنڈی لگا لی اور صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر روک دیا، صحافیوں نے کمرہ عدالت کھلوانے کے لیے نعرہ بازی بھی کی جس پر عدالتی عملہ نے انہیں اس عمل سے باز رہنے کو کہا، رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے جج فیصلہ سنانے سے قبل کافی دیر تک اضطراب کی حالت میں اپنے ریٹائرنگ روم میں ٹہلتے رہے پھر جج نے نیب کے وکیلوں اور ملزمان کے وکلاء کو کمرہ عدالت میں بلوا کر اندر سے کنڈی لگا لی، صحافیوں نے جج کی بات پر اعتماد کیا اور احاطہ عدالت سے باہر چلے گئے اس دوران جج نے فیصلہ سنا دیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…