لاہور/اسلام آباد/راولپنڈی (نیوز ڈیسک)سابق صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ کی سابق اہلیہ و سابق رکن اسمبلی سیمل راجہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی و مسلسل دھمکیاں دئیے جانے پرپاکستان تحریک انصاف کے حلقہ PP-14 راولپنڈی سے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی محمد بشارت راجہ، ان کے بھائی ناصر راجہ و دیگر کے
خلاف تفصیلات و ثبوتوں کے ہمراہ کاروائی کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بشارت راجہ، ان کا بھائی راجہ ناصر و دیگر تحریک انصاف کے جیالوں کے نام کا غلط استعمال کر کے مسلسل سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔بشارت راجہ اپنے جرائم اور پری گل آغا سے ہونے والی طلاق کی سچائی کو چُھپانے کے لئے انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کے نام پر سوشل میڈیا کا غیر قانونی و غلط استعمال کر رہے ہیں ۔ درخواست گذار کیجانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ بشارت راجہ و دیگر حقائق کو چھپانے اور اُن کا منہ بند کرنے کی غرض سے سوشل میڈیا پراُن کے اور اُن کے خاندان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اور کردار کُشی کروا رہے ہیں ۔ درخواست گذارکی جانب سے بشارت راجہ اور اُن کی مطلقہ پری گل آغا کی طلاق سے متعلقہ اہم دستاویزات و سوشل میڈیا کا ناجائز استعمال سے متعلق تمام تفصیلات و ثبوت چیف الیکشن کمیشنر کو بھجوا دئیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بعد از طلاق ناجائز اور غیر شرعی رشتے بنا کر اسلامی اقدار کا تمسخر اُڑانے والا ہر گز صادق اور امین نہیں ہو سکتا۔ سیمل راجہ کی جانب سے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی کے امیدوار بشارت راجہ و دیگر کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی و غیر قانونی حرکات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکے خلاف ضابطے کی کاروائی عمل میں لانے کی استدعا کی گئی۔ یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ سیمل راجہ نے اس سے قبل بھی بشارت راجہ کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف چیف الیکشن کمیشنر و چاروں صوبائی ممبران کو تفصیلات و ثبوتوں کے ہمراہ درخواست دائر کر رکھی ہے۔