اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مفتی عبدالقوی کی بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات، چیئرمین تحریک انصاف نے مذہبی سکالر اور قندیل بلوچ کے کیس میں نامزد ملزم مفتی عبد القوی کو مشیر دینی امور مقرر کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے بعد مفتی عبدالقوی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انہوں نے عمران خان کی خواہش پر بنی گالہ میں ان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے انہیں اپنا مشیر دینی ا موربنا دیا ہےجبکہ ان سمیت ارشددھت اور عمیر شوکت پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو کہ ٹکٹ نہ ملنے والے ناراض امیدواروں کو منائے گی۔مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں اہم ذمہ داری سونپی ہے اور اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ وہ ان کی آنیوالی حکومت کا حصہ ہونگے۔ مفتی عبدالقوی اور عمران خان کی بنی گالہ کے خصوصی کمرے میں آدھے گھنٹے تک ملاقات جاری رہی ۔ ملاقات میں پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق ، سینیٹرفیصل جاوید ، عون چوہدری بھی موجود تھے۔ بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کے بعد مفتی عبدالقوی نے ان کے ساتھ سیلفی بھی بنوائی ۔قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبد القوی کی بطور مشیر دینی امور تقرری پر پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایک ملزم کو مشیر دینی امور مقرر کر لیا ہے جو خود ایک قتل کیس میں نامزد ملزم ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو ایک نامزد ملزم کو پارٹی عہدے سے نہیں نوازنا چاہئےتھا۔دوسری جانب مفتی عبدالقوی کی مشیربرائے دینی امور تقرری پر پاکستان تحریک انصاف کے ذمہ داران کی جانب سے تاحال تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ اس سے قبل مفتی سعید بھی مذہبی اسکالرز کے طور پر عمران خان کے انتہائی قریب رہے ہیں مگر چند روز قبل انہوں نے عمران خان پر سخت تنقید کی تھی۔