اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کا ایک اور کارنامہ منظر عام پر آگیا، انٹرویو کیلئے آئے سینئر صحافی سلیم صافی کوپونے دو لاکھ روپے کی چائے پلا دی۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سلیم صافی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ہے کہ خیبرپختونخوا ہائوس اسلام آباد میں مہمانداری کی مد میں 20 کروڑ 37 لاکھ خرچ ہوئے، سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک
نے مجھے اور میری ٹیم کو پونے دو لاکھ روپے کی چائے بھی پلائی جس کا انکشاف گزشتہ روز ہوا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے میں اپنی ٹیم کے ہمراہ پرویز خٹک کا انٹرویو لینے خیبرپختونخواہ ہائوس اسلام آباد گیا تھا ، اس سے قبل نہ تو گزشتہ پانچ سال میں میں نے خیبرپختونخواہ ہائوس میں کمرہ بک کیانہ اپنے کسی مہمان کیلئے وہاں بکنگ کی ۔ گزشتہ روز مجھے کہیں سے اطلاع ملی کہ پختونخوا ہاؤس اسلام آباد کے بلوں میں ایک بل ایسا ہے جس میں میرا نام بھی شامل ہے جس پر میں نے تحقیقات کیں تو معلوم ہوا ہے کہ ہم جس دن خیبرپختونخوا ہاؤس میں پرویز خٹک کا انٹرویو لینے گئے تھے اس دن مجھے اور میری ٹیم کو اور ایک اور چینل کی ٹیم کو جو چائے پلائی گئی تھی اس کا بل خیبرپختونخوا ہاؤس نے 1لاکھ 89 ہزار 153 روپے سرکاری خزانے سے وصول کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور ملک کے سینئر پارلیمنٹرین سینیٹر الیاس احمد بلور نے بس ریپٹڈ ٹرانزٹ منصوبہ میں پونے تین کروڑ روپے مالیت کی فی بس خریدنے پر سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک کیخلاف نیب تحقیقات کا مطالبہ کیا ہےاور کہا ہے کہ پنجاب میں کوریا سے ایک کروڑ روپے مالیت کی فی میٹرو بس خریدی گئی جبکہ خیبر پختونخوا میں چائنا سے پونے تین کروڑ روپے مالیت کی فی بس خریدی گئی اور کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ ے گئے ۔
ایک بیان میں ملک کے سینئر پارلیمنٹرین اور ممتاز صنعتکار سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہاکہ نیب بس ریپٹڈ ٹرانزٹ منصوبے میں ہونیوالی کرپشن اور بے قاعدگیوں کی غیر جانبدار تحقیقات کرے خاص طور پر بسوں کی خریداری میں ہونیوالی غضب کی کرپشن عوام کے سامنے لائی جائے تاکہ اُنہیں معلوم ہوسکے کہ اس صوبے میں کرپشن کرنیوالوں نے تبدیلی کے نام پر عوام کو کس طرح لوٹا اور کرپشن کے بازار گرم کئے ۔ سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ اگر نیب نے بی آر ٹی منصوبے میں ہونیوالی کرپشن کی غیر جانبدار تحقیقات نہ کیں اوراس منصوبے میں کمشن کی صورت میں ہڑپ کی گئی رقم کی ریکوری نہ کی تو عوام کا اس ادارہ سے اعتماد اٹھ جائے گا اور یہ واضح ہوجائے گا کہ نیب جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔