اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبدا اللہ شاہد نے اہل خانہ اور خاندان کی طرف سے درخواستگزاروں کو ایئر لائن کی ٹکٹوں میں کی گئی رعایت کو صدقہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اور اہل خانہ کو مزید صدقہ کرنے کی ضرورت نہیں وہ ایئر بلیو کے ٹکٹوں کی رعائیت کی صورت میں پہلے ہی کافی سارا صدقہ ادا کر رہے ہیں ۔
یہ بات انہوں نے مارگلہ روڈ پر کار ایکسیڈنٹ میں جان لیوا حادثے کے بعد ایک بہی خواہ کی طرف سے صدقہ کرنے کے کی تلقین کے در عمل میں کہی۔عبدا للہ شاہد کی طرف سے ایئر بلیوکی ٹکٹوں میں گزشتہ دورانیہ میں کی جانے والی رعائیتوں کہ صدقہ قرار دیئے جانے کے اس عمل کے بعد سفید پوش طبقے کی بڑی تعداددوستی یاری یا تعلق داری میں صدقے کے ٹکٹوں پر کئے گئے سفر پر نادم، متعدد نے سر زد شدہ گناء کے ازالے کیلئے علمائے کرام کی رائے مانگ لی۔علمائے کرام نے فرضی اور واجبی صدقہ کی صورت میں خرچ شدہ رقم کے جتنا خرچ جبکہ نفلی صدقہ کو ہضم کر جانے کا مشورہ دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے نے جوامریکہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں نے گزشتہ دورانیہ میں مارگلہ روڈ پر کار ایکسیڈنٹ میں جان بچنے پر ایک بہی خواہ کی طرف سے صدقہ کرنے کی تلقین پر رد عمل میں موقف اختیار کیا کہ ان کی طرف سے صبح شام مفت بانٹی جانے والی ایئر بلیو کی تمام ٹکٹیں صدقہہی کی جاتی ہیں ۔عبد اللہ شاہد کے اس موقف کے بعد شاہد خاقان اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے ایئر بلیو کی ٹکٹوں پر رعائیتیں حاصل کرنے سفید پوش افراد کی ایک بڑی تعداد نے سر زد شدہ گناء کے ازالے کیلئے علماء کرام سے رابطہ کیا ہے ۔آن لائن کے رابطہ کرنے پر اسلام آباد علماء کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد ظفر اقبال جلالی نے موقف اختیار کیا کہ ایئر بلیو کے مالک کو چاہیئے کہ وہ کلیئر کریں کہ انہوں نے چاہنے والوں کو یہ ٹکٹیں فرضی،
واجبی یا نفلی صدقے کی کس صورت میں سے دی ہیں۔ جس کے بعد ہی فرضی یا واجبی صدقے کے ٹکٹوں پر سفر کرنے والوں کو خرچ شدہ مالیت جتنا فوری بنیادوں پر مستحق اور غریب و غرباء میں دینا ہو گا ۔جبکہ نفلی صدقے سے سفر کر چکنے والے افراد اس صدقے کو ہضم کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں ۔کیونکہ اسلام میں نفلی صدقے کیلئے مستحق ہونا شرط قرار نہیں دیا گیا ۔