اسلام آباد(نیوز ڈیسک) معروف آئینی ماہر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ قانون کی بالا دستی کے لئے بہت ضروری تھا ۔ نواز شریف کے پاکستان آنے تک احتساب عدالت کا حکم معطل نہیں ہو سکتا ، البتہ ان کو محفوظ راہداری کی ضمانت مل سکتی ہے ۔ایک انٹرویومیں فر وغ نسیم نے کہا کہ موجودہ فیصلہ قانون کی بالا دستی کے لئے بہت ضروری تھا۔انہوں نے کہا کہ ریفرنس میں مواد بہت زیادہ تھا جس کی وجہ سے یہ فیصلہ آیا اور ایسا ہی فیصلہ آنا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ اور بعض لوگ اس قسم کی بات کر رہے ہیں کہ یہ فیصلہ کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہے تو یہ بات ہی غیر متعلقہ ہے ۔ قانون میں وقت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سزا اس دن سے شروع ہوتی ہے جب ملزم جیل میں ہو۔ نواز شریف ملک سے باہر رہ کر اپیل کر سکتے ہیں لیکن یہ حکم ملتوی نہیں ہوگا جب تو وہ خود عدالت میں پیش نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت ان کے ریڈ وارنٹ بھی جاری کر سکتی ہے البتہ نواز شریف کو عدالت آنے تک راہداری ضمانت دی جا سکتی ہے لیکن وہ جب تک یہاں آئیں گے نہیں اس پر کارروائی آگے نہیں بڑھے گی ۔جائیداد کی ضبطی کے حوالے سے فروغ نسیم نے کہا کہ نیب کے قانون کے مطابق پاکستان میں ان کے اثاثے ضبط ہوگئے تاہم یہ قانون برطانیہ میں لاگونہیں ہوتا ۔ اس لئے حکومت کو برطانیہ میں باقاعدہ قانونی چارہ جوئی کرنا پڑیگی اور اس حوالے نواز شریف بھی وہاں بھرپور قانونی جنگ لڑیں گے ۔ انہوں نے کہا جس شخص نے دنیا میں کوئی جرم کیا ہوتو اس کیلئے یوکے میں مجسٹریٹ اس کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے لیکن یہ سارا کچھ اب وفاقی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح اس عمل کے لئے پیش رفت کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف پہلی اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ جائے گی جو ان کاوکیل بھی کر سکتا ہے لیکن یہ حکم اس وقت تک معطل نہیں ہو سکتا جب تک وہ خود عدالت میں موجود نہ ہوں۔