اسلام آباد (نیو زڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آنے سے پہلے جوڈیشل کمپلیکس کی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ فیصلہ سننے کیلئے آنے والے ڈاکٹر آصف کرمانی کو بھی عدالت کے دروازے پر ہی روک دیا گیا ہے۔جمعہ کو بڑے کیس کے بڑے فیصلے کے روز کمرہ عدالت میںلوگوں کو شناخت کے بعد
اندر داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے ، اس کے علاوہ کسی بھی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس کے راستے بھی خار دار تاریں لگا کر بند کیے گئے ہیں اور عدالت آنے والے لوگوں کی گاڑیاں دور ہی روکی جارہی ہیں۔ اس وقت کمرہ عدالت کھچا کھچ بھر چکا ہے اوران میں اکثریت وکلا، معاون وکلا اور ان رپورٹرز کی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر احتساب عدالت آتے ہیں۔