اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے جس آدمی نے بند کمرے میں بات کی ہو اور مجھے یہ کہا ہو کہ فضل الرحمان تم دو باتیں کر رہے ہو اور تین سال سے ہم آپ کی تمام گفتگو نوٹ کر رہے ہیں کہ یہ لوگ مغربی تہذیب کے نمائندے ہیں اور ایک نئے ایجنڈے کے ساتھ ہیں یہ بین الاقوامی یہودی لابی کے ایجنٹ ہیں، تم یہ باتیں کرتے ہو،
ان کی طرف سے آئے ہوئے لوگوں نے کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، اس قسم کی بات کوئی بند کمرے میں کرتا ہے تو میں اس موقف کو تو نہیں چھپا سکتا لیکن میں اس کو اس حد تک سمجھتا ہوں جس نے مجھ سے کہا ہے اس کا میں اظہار نہ کروں، پروگرام کی اینکر نے اس موقع پر کہا کہ یہ بڑی خوفناک بات ہے، جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خوفناک نہیں ہے، میں دس سال سے کہہ رہا ہوں آپ آج خوفناک کہہ رہی ہیں۔ اگر وہ لوگ اقتدار میں آ جاتے ہیں تو پاکستان کا بیڑہ غرق ہو گا، ایسے لوگوں کے اقتدار میں ہوتے ہوئے ملک اسلامی مملکت نہیں کہلائے گا، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ میڈیا والے بتاتے رہے ہیں کہ اللہ کی رحمت کی بارش آ رہی ہے ان کی صورت میں جبکہ عذاب کی صورت ہو گی۔ فضل الرحمان نے میڈیا کو تنقید بناتے ہوئے کہا کہ آپ ان لوگوں کو اتنا پروجیکٹ کر رہے ہیں کس بنیاد پر، انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ اگر میڈیا پر بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ نہ ہوتا تو ہرگز انہیں پروجیکٹ نہ کیا جاتا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں پاکستانی میڈیا کو جانتا ہوں۔ مولانا فضل الرحمان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے جس آدمی نے بند کمرے میں بات کی ہو اور مجھے یہ کہا ہو کہ فضل الرحمان تم دو باتیں کر رہے ہو اور تین سال سے ہم آپ کی تمام گفتگو نوٹ کر رہے ہیں کہ یہ لوگ مغربی تہذیب کے نمائندے ہیں اور ایک نئے ایجنڈے کے ساتھ ہیں یہ بین الاقوامی یہودی لابی کے ایجنٹ ہیں