کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی جانب سے ڈیمز بنانے کے حوالے سے فیصلہ کی وجہ سے چالیس سال سے زائد عرصے کے بعد کوئی بڑا ڈیم بنانے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بھاشا ڈیم بنے گا اور ضرور بنے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بھاشا ڈیم میں 64 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کے ذخیرے کی گنجائش ہو گی،
ڈیم کی تعمیر سے 40 فیصد پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہو گا، کاشت کاروں کو زراعت کے لیے پانی دستیاب ہو گا، سستے اور معیاری پھل و سبزیاں عوام کو مل سکیں گے، عوام کو روٹی بھی سستی ملے گی، رپورٹ کے مطابق صرف یہی نہیں ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ اضافی اور سستی بجلی بھی دستیاب ہو گی جس سے پاکستان روشن ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق فرنس آئل سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 12 روپے 50 پیسے فی یونٹ ہے مگر پانی سے بجلی کا فی یونٹ صرف 1 روپے 50 پیسے میں پڑتا ہے مزید برآں بھاشا ڈیم کی تعمیر سے سٹیل اور سیمنٹ کی صنعت میں بھی بہار آ جائے گی، آنے والے دس سالوں میں 50 لاکھ ٹن کے لگ بھگ سیمنٹ اور 14 لاکھ ٹن سریا کی ضرورت ہو گی جس سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا۔ اس ڈیم کی تعمیر کا تخمینہ 15 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور اس سلسلے میں چین سے بھی بات چیت چل رہی ہے، اس کے علاوہ زمین کی خریداری کے لیے حکومت نے 24 ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔قوی امید ہے کہ بھاشا ڈیم آئندہ چودہ سال میں مکمل ہوجائے گا۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی جانب سے ڈیمز بنانے کے حوالے سے فیصلہ کی وجہ سے چالیس سال سے زائد عرصے کے بعد کوئی بڑا ڈیم بنانے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بھاشا ڈیم بنے گا اور ضرور بنے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بھاشا ڈیم میں 64 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کے ذخیرے کی گنجائش ہو گی، ڈیم کی تعمیر سے 40 فیصد پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہو گا