ٹیکسلا(آئی این پی ) ترجمان چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سرور خان پارٹی بدلنے،بے مقصد باتیں کرنے اور وفاداریاں تبدیل کرنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے،سرور خان پاکستان کے واحد سیاستدان ہیں جن کی ایک نہیں دو ڈگریوں کو متعلقہ اداروں کی جانب سے جعلی قرار دیا گیا ، پارٹیاں بدلنے میں ایک ریکارڈ قائم کیا،چوہدری نثار علی خان نے کسی شخص کو عمران خان کے پاس بھیجا
اور نہ ہی کسی ایسے شخص کا انہیں علم ہے۔ترجمان چوہدری نثار علی خان نے سرور خان کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرور خان کی وجہ شہرت یہ ہے کہ وہ پارٹیاں بدلنے اور بے مقصد بات کرنے میں ثانی نہیں رکھتے۔ ایک ایسے شخص کے بیان کی کیا اہمیت ہے جو نہ کسی کے ساتھ کھڑا ہو سکتا ہے اور نہ ہی اپنی خامیوںکا جواب دے سکتا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ ایک ایسے شخص کی پریس کانفرنس کو میڈیا میں جگہ دی گئی ہے کہ جس کے خلاف جعل سازی کا کیس اس وقت بھی ہائی کورٹ میںچل رہا ہے اور جس کی تمام تر سیاسی دکانداری پچھلے ڈیڑھ سال سے ایک حکم ِ امتناعی پرچل رہی ہے۔ سرور خان پاکستان کے واحد سیاستدان ہیں جن کی ایک نہیں دو ڈگریوں کو متعلقہ اداروں کی جانب سے جعلی قرار دیا گیا ہے۔ انکی ایف اے کی ڈگری بھی جعلی ہے اور بی اے کی ڈگری کو بھی متعلقہ یونیورسٹی کی سینٹ کی جانب سے بوگس قرار دیا گیا ہے۔ وہ ایک ایسے شخص ہیں جنہوں نے پارٹیاں بدلنے میں ایک ریکارڈ قائم کیا۔ جنرل ضیاء الحق سے لیکر بے نظیر بھٹو تک اور پھر جنرل مشرف سے لیکر ق لیگ اور اب پی ٹی آئی میں شمولیت ان کی سیاسی قلابازیوں کی ایک بدترین مثال ہے۔ چوہدری نثار علی خان سے متعلق ان کا بیان لغو، بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ جس چوہدری نثار علی خان کے وسائل کے بارے میں وہ پوچھ رہے ہیں
وہ 1978سے ٹیکس دہندہ ہے ۔ انکی اور انکی فیملی کی جانب سے جو ٹیکس ادا کیاجاتا رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں اور ٹیکس وہی دیتا ہے جس کی آمدن ہو۔ کاش یہ صاحب بھی اپنی اور اپنی فیملی کی ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات ریکارڈ پر لا سکیں۔سرور خان جھوٹا اور بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے میں ثانی نہیں رکھتے۔ جہاں تک پی ٹی آئی میں شمولیت کا تعلق ہے تو بہتر ہوتا کہ سرور خان یہ جھوٹ
گھڑنے سے پہلے اپنی پارٹی قیادت اور بالخصوص عمران خان کے بیانات کا جائزہ لے لیتے جوانہوں نے چوہدری نثار علی خان کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت کے لئے پبلکلی (اعلانیہ طورپر) دیے ہیں۔ مگر اس کے باوجود ہم چور نہیں بلکہ چور کی نانی تک پہنچیں گے ۔ اس شخص میں ذرا بھر بھی اخلاق جرات ہے تو اس شخص کا نام بتائے جو، اس کے بقول چوہدری نثار علی خان کے کہنے پر،
عمران خان سے ملتا رہا۔ یہ سفید جھوٹ ہے ۔ نہ تو چوہدری نثار علی خان نے کسی شخص کو عمران خان کے پاس بھیجا اور نہ ہی کسی ایسے شخص کا انہیں علم ہے۔ کسی شخص کو بھیجنے کا جواز ہی کہاں پیدا ہوتا ہے جب پی ٹی آئی کی قیادت نے خود چوہدری نثار علی خان کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔ دراصل سرور خان یہ باتیں اپنی خفت اور شرمندگی مٹانے کے لئے کر رہے ہیں۔