ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ، 9 سی این جی اسٹیشنز کی منظوریاں اور تو اور سرکاری ملازمت کے دوران نجی بینک کی نوکری،فواد حسن فواد کیا، کیا گل کھلاتے رہے، الزامات کی تفصیلات جاری، جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

datetime 5  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) قومی احتساب بیورو(نیب ) نے 2 سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکرٹری رہنے والے اور موجودہ ڈی جی سول سروسز اکیڈمی فواد حسن فواد کواختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کرلیا جس کی نیب حکام کی جانب سے بھی تصدیق کر دی گئی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہائوسنگ اقبال کیس

میں گیارہویں مرتبہ طلب کیا تھا تاہم وہ گزشتہ روز تیسری مرتبہ نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے۔نیب کے دفتر آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے فواد حسن فواد سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کوئی بات کیے بغیر دفتر میں چلے گئے۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد سے آشیانہ ہائوسنگ اقبال کیس کے سلسلے میں سوالات کیے گئے تاہم وہ مناسب جواب نہ دے سکے جس پر انہیں گرفتار کرکے حوالات منتقل کردیا گیا۔فواد حسن فواد کی گرفتاری کی ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے بھی تصدیق کی۔دوسری جانب سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیل بھی جاری کردی گئی۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دے کر مجموعی طور پر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا،فواد حسن فواد نے 9 سی این جی اسٹیشنز کی منظوری دی۔مزید بتایا گیا کہ فواد حسن فواد نے سرکاری اجازت کے بغیر نجی بنک میں غیر قانونی طور پر ستمبر 2005ء تا جولائی 2006ء تک نوکری کی۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ فواد حسن فواد کو مزید تفتیش کے لئے آج ( جمعہ ) ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے مارچ 2013ء میں کم آمدنی والے سرکاری ملازمین کو گھر فراہم کرنے کے لیے پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی میں آشیانہ ہائوسنگ اسکیم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا

جس کے تحت 6400 گھر تعمیر کیے جانے تھے۔پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں 3ہزار کنال اراضی مختص کی تھی جس میں سے ایک ہزار کنال ڈیولپرز کو دی گئی تھی تاکہ ملازمین کے لیے گھر بنائے جاسکیں۔فواد حسن فواد اس وقت پنجاب میں سیکریٹری عملدرآمد کمیشن تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹھیکہ لینے والی لطیف اینڈ سنز کمپنی کو دبائو میں لاکر اپنی پسندیدہ کمپنی کاسا ڈیولپرز

کو اس کا ٹھیکہ دیا تھا، اس وقت فواد حسن فواد کے خلاف ان الزامات پر تحقیقات شروع کی گئی۔فواد حسن فواد کا اس کے بعد وفاق میں تبادلہ کردیا گیا اور وہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکریٹری رہے جبکہ ان دنوں ڈی جی سول سروسز اکیڈمی ہیں۔واضح رہے کہ نیب نے اسی کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سمیت دیگر کو بھی گرفتار کر رکھا ہے جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…