ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ، 9 سی این جی اسٹیشنز کی منظوریاں اور تو اور سرکاری ملازمت کے دوران نجی بینک کی نوکری،فواد حسن فواد کیا، کیا گل کھلاتے رہے، الزامات کی تفصیلات جاری، جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

datetime 5  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) قومی احتساب بیورو(نیب ) نے 2 سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکرٹری رہنے والے اور موجودہ ڈی جی سول سروسز اکیڈمی فواد حسن فواد کواختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کرلیا جس کی نیب حکام کی جانب سے بھی تصدیق کر دی گئی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے فواد حسن فواد کو آشیانہ ہائوسنگ اقبال کیس

میں گیارہویں مرتبہ طلب کیا تھا تاہم وہ گزشتہ روز تیسری مرتبہ نیب لاہور کے سامنے پیش ہوئے۔نیب کے دفتر آمد کے موقع پر میڈیا نمائندوں نے فواد حسن فواد سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کوئی بات کیے بغیر دفتر میں چلے گئے۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد سے آشیانہ ہائوسنگ اقبال کیس کے سلسلے میں سوالات کیے گئے تاہم وہ مناسب جواب نہ دے سکے جس پر انہیں گرفتار کرکے حوالات منتقل کردیا گیا۔فواد حسن فواد کی گرفتاری کی ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے بھی تصدیق کی۔دوسری جانب سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیل بھی جاری کردی گئی۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دے کر مجموعی طور پر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا،فواد حسن فواد نے 9 سی این جی اسٹیشنز کی منظوری دی۔مزید بتایا گیا کہ فواد حسن فواد نے سرکاری اجازت کے بغیر نجی بنک میں غیر قانونی طور پر ستمبر 2005ء تا جولائی 2006ء تک نوکری کی۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ فواد حسن فواد کو مزید تفتیش کے لئے آج ( جمعہ ) ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے مارچ 2013ء میں کم آمدنی والے سرکاری ملازمین کو گھر فراہم کرنے کے لیے پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی میں آشیانہ ہائوسنگ اسکیم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا

جس کے تحت 6400 گھر تعمیر کیے جانے تھے۔پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں 3ہزار کنال اراضی مختص کی تھی جس میں سے ایک ہزار کنال ڈیولپرز کو دی گئی تھی تاکہ ملازمین کے لیے گھر بنائے جاسکیں۔فواد حسن فواد اس وقت پنجاب میں سیکریٹری عملدرآمد کمیشن تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹھیکہ لینے والی لطیف اینڈ سنز کمپنی کو دبائو میں لاکر اپنی پسندیدہ کمپنی کاسا ڈیولپرز

کو اس کا ٹھیکہ دیا تھا، اس وقت فواد حسن فواد کے خلاف ان الزامات پر تحقیقات شروع کی گئی۔فواد حسن فواد کا اس کے بعد وفاق میں تبادلہ کردیا گیا اور وہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکریٹری رہے جبکہ ان دنوں ڈی جی سول سروسز اکیڈمی ہیں۔واضح رہے کہ نیب نے اسی کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سمیت دیگر کو بھی گرفتار کر رکھا ہے جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…