اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور 6 جولائی کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے، اس کے بعد میاں نواز شریف کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند روز کیلئے موخر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیس کا فیصلہ عدالت میں کھڑے ہوکر سننا چاہتا ہوں ٗ میں کوئی فوجی ڈکٹیٹر نہیں جو ڈر کر بھاگ جاؤں،
عوام کا نمائندہ ہوں بھاگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور کسی بھی بزدلی کا مظاہرہ کرکے اپنی قوم کو مایوس نہیں کروں گا، جیپوں والے سمیت عوام کی حکمرانی کا راستہ روکنے والے عبرت کا نشانہ بنیں گے ٗجیسے ہی اہلیہ کی طبیعت بہتر ہوگی فوری طور پر ملک واپس جاؤں گا ٗووٹ کو عزت دو کے نعرے پر میں قوم اور قوم میرے ساتھ کھڑی ہے ٗ ایک دن قوم کا فیصلہ قوم کی تقدیر بدل ڈالے گا ٗ میں نے جس مشن کا جھنڈا اٹھایا ہوا ہے وہ آسان مشن نہیں ٗحق حکمرانی کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہوں ٗ ایک سال کے اندر 100 پیشیاں بھگت چکا ہوں اور اب اس موڑ پر گھبرانا تھا تو یہ سب کیوں کرتا۔ بدھ کو سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہاکہ کسی بھی قانونی طریقہ کار سے انحراف نہیں کیا، جولائی 2017 سے لے کر اب تک یکطرفہ فیصلوں کا سامنا کیا اور ساری دنیا میرے خلاف بنائے ہوئے مقدمات کی نوعیت سے واقف ہے۔انہوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ چند روز کیلئے موخر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنے کیس کا فیصلہ اسی کمرہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نواز شریف کی جانب سے فیصلہ موخر کیے جانے کی استدعا پر کہا ہے کہ دو سوالوں کے جواب میں دو سال لگ گئے، نواز شریف کا فیصلہ موخر نہیں ہونا چاہیے۔