اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ پاکستان کی سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے کئی امیدواروں نے یا تو تحریک انصاف کا رخ کر لیا ہے یا پھر وہ آزاد امیدوار کے طور پر شیر کے بجائے جیپ کے نشان پر انتخابات میں کھڑے ہو چکے ہیں جن میں سر فہرست چوہدری نثار علی خان ہیں جو کہ ن لیگ کے سینئر ترین رہنما ہونے کے باوجود
قیادت سے اختلاف کے بعد ٹکٹ سے محروم رہنے کی وجہ سے جیپ کے نشان پر آزاد الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دوسری جانب سرگودھا میں بھی جیپ کے نشان پر ن لیگ سے نالاں 8امیدوار آزاد کھڑے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 88سے راو طاہر مشرف خاں ، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 73سے غلام دستگیر خان لک ، حلقہ پی پی 76سے سجاد حیدر،،حلقہ پی پی 74سے سردار شوکت علی صفدر، حلقہ پی پی 77سے محمد افضل ،،حلقہ پی پی81سے میاں سیف، حلقہ پی پی 78 سے محمد اسلم اور حلقہ پی پی 80 سے علی عباس جیپ کے نشان پر الیکشن لڑرہے ہیں۔ سرگودھا کے سیاسی حلقے ان 8امیدواروں کو چوہدری نثار کی جیپ کا سوار قرار دے رہے ہیں۔سرگودھا میں بھی جیپ کے نشان پر ن لیگ سے نالاں 8امیدوار آزاد کھڑے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 88سے راو طاہر مشرف خاں ، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 73سے غلام دستگیر خان لک ، حلقہ پی پی 76سے سجاد حیدر،،حلقہ پی پی 74سے سردار شوکت علی صفدر، حلقہ پی پی 77سے محمد افضل ،،حلقہ پی پی81سے میاں سیف، حلقہ پی پی 78 سے محمد اسلم اور حلقہ پی پی 80 سے علی عباس جیپ کے نشان پر الیکشن لڑرہے ہیں۔ جس کے بارے میں عوامی ،سیاسی و صحافتی حلقوں میں یہ بات کی جا رہی ہے کہ الیکشن کے بعد جیپ کا نشان بڑی سیاسی جماعت کے نشان کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔