لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن سے پہلے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان ڈیل طے پا گئی۔ معروف صحافی و کالم نگار ہارون الرشید دعویٰ ۔تفصیلات کے مطابق ہارون الرشید نے اپنے آج کے کالم “جسے میخانہ کہتے ہیں” میں لکھتے ہیں کہ آصف علی زرداری کے انٹر ویو سے واضح ہے کہ کسی وقت بھی انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے زیر اثر میاں نواز شریف سے سمجھوتہ کر سکتے ہیں اور یہ انہوں نے بہت بار کیا ہے۔
کیونکہ یہ ان کی سیاسی ضرورت ہے۔تاہم نواز شریف کے برعکس فی الحال وہ بھارتی بالادستی کی حمایت نہیں کر رہے۔ان کا ایجنڈا واضح ہے کہ ہر حال میں انہیں سندھ چاہئیے اور وہ جب اور جس طرح چاہیں صوبے میں پولیس اور افسرشاہی کو استعمال کریں۔ ہارون الرشید کا مزید کہنا ہے کہ اپنی خبر پہ اس ناچیز کا اصرار ہے کہ لاہور میں عالمی استعمار کے ایک پسندیدہ کردار کے ہاں’’ نوازشریف سے‘‘ ان کی خفیہ ملاقات ہوئی۔زیادہ قابلِ اعتماد ذریعے کا کہنا یہ ہے کہ الیکشن کے بعد ان دونوں معزز رہنمائوں نے مرکز میں متحدہ حکومت تشکیل دینے کا پیمان کیا۔ دوسرے کا دعویٰ یہ ہے کہ صورتِ حال سے فائدہ اٹھا کر وہ نوازشریف کے مخالفین سے بھی معاملہ طے کر سکتے ہیں۔ شرط یہ ہوگی کہ صدرِ پاکستان کا منصب طشتری میں رکھ کر انہیں پیش کردیا جائے۔ سندھ ان کے سپرد رہے‘ جہاں پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے وہ الیکشن جیتیں۔گنے کے کاشتکاروں کا خون پیتے رہیں۔ موصوف اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کرپشن کے مقدمات سردخانے میں پڑے ہیں وہیں پڑے رہیں۔ نون لیگ اگر کمزور ہو کر منتشر ہو جائے اور پی ٹی آئی تضادات کا شکار ہوجائے تو آئندہ انتخابات میں بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کی کوشش کریں۔واضح رہے کہ چند دنوں پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان لاہور میں ملاقات ہوئی ہے جس میں آئندہ کے الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔لیکن سابق صدر آصف زرداری نے ایسی کسی بھی خفیہ ملاقات کی تردید کی ہے۔