پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے سڑک کھولنے کے معاملے کا ڈراپ سین،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیصلہ سنادیا

datetime 4  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن )آبپارہ چوک کھولنے کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سیکرٹری دفاع اور ڈی جی آئی ایس آئی کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کر لی۔فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہمیں کوئی شوق نہیں کسی کو طلب کرنے کا بیان حلفی پر دستخط کئے جائیں۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے فیض آباد غیر قانونی اڈا کیس میں وزارت دفاع اور

ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے دائر ایک اور متفرق درخواست پر سماعت کی۔متفرق درخواست میں بائیس اور 29جون 2018کے فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی۔جب فیض آباد غیر قانونی اڈا کیس میں متفرق درخواست پر سماعت شروع ہوئی۔ وزارت دفاع کے نمائندے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے متبادل سیکورٹی انتظامات اور فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی۔جس پر فاضل جج نے سیکرٹری دفاع اور ڈی جی آئی ایس آئی کی بائیس اور 29جون کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہمیں کوئی شوق نہیں طلب کرنے کا یہ کہا گیا ہمارے اختیار میں نہیں، اس لیے اختیار والوں کو بلایا۔وزارت دفاع کے نمائندے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور متبادل سیکورٹی انتظامات کیلئے وقت دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا متبادل سیکیورٹی کا کیا مطلب ہے،متبادل کچھ نہیں، اپنی حدود کے اندر سیکیورٹی کے انتظامات کریں، فاضل جج نے حکم دیا چار ہفتوں کا وقت دیتے ہیں، سڑک کھول کر اور تجاوزات ہٹا کر عدالت میں رپورٹ پیش کریں اوروزارت دفاع کے نمائندے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل آج کی عدالتی کارروائی کے تحریری حکم نامے پر دستخط کریں۔بعدازاں عدالت نے متفرق درخواست نمٹا دی۔واضع رہے غیر قانونی اڈا کیس میں عدالت نے معاملے کے حساس ہونے کے حوالے سے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چار جولائی کو سیکرٹری دفاع اور ڈی جی آئی ایس آئی کو طلب کر رکھا تھا



کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…