اسلام آباد (آن لائن) لاہور پارکنگ کمپنی میں مزید کروڑوں روپے کی کرپشن کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ یہ تفصیلات نیب کی ابتدائی تحقیقات میں سامنے آئی ہیں حاصل دستاویزات کے مطابق شہباز شریف نے لاہور کے مشہور لبرٹی ڈی چوک پر کارپارکنگ کی تزئین کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کر رکھی ہے جبکہ جیلانی پارک میں پارکنگ کے نام پر بھی ایک کروڑ سے زائد کا مال لوٹا گیا ہے شہباز شریف کی من پسند کمپنی AGCN نے لاہور میں پارکنگ کے نام پر دس ارب روپے کمانے کے
سہانے خواب دکھا کر 12 کروڑ روپے لوٹ لئے شہباز شریف کمپنی سے یہ لوٹا ہوا مال واپس لینے میں ناکام لاہور پارکنگ کمپنی کی کرپٹ انتظامیہ نے لاہور کی لبرٹی مارکیٹ کے دی پوائنٹ پر گاڑیوں کی پارکنگ کی تزئین کے نام پر دو کروڑ 86 لاکھ روپے کی مالی بدعنوانی کر رکھی ہے لبرٹی چوک کی تزئین پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کی منظوری شہباز شریف نے اپنے مافیا کو دی تھی جس کے دستاویزاتی ثبوت سامنے آئے ہیں اس سکینڈل میں نجی کمپنی یو ایس سی پی بھی ملوث ہے لاہور پارکنگ کمپنی لاہور کے کرپٹ افسران نے جیلانی پارک میں پارکنگ میں آٹو میشن منصوبہ پر ایک کروڑ اکیس لاکھ روپے کی مالی بدعنوانی کر رکھی ہے جس کے دستاویزاتی ثبوت سامنے آگئے ہیں ۔ جیلانی پارک میں پارکنگ آٹومیشن سسٹم کی تنصیب کا ٹھیکہ نجی کمپنی اے جی سی این کو دیا تھا اس کرپشن کا مرکزی ملزم پارکنگ کمپنی کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تھا جو اب بھگوڑا قرار دیا گیا ہے شہباز شریف نے استنبول کا پارکنگ انٹرپرائزز ٹریڈ کے سامین لاہور میں پارکنگ کی بہترین کیلئے ہائر کیا جس کے نام پر پانچ کروڑ روپے کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ شہباز شریف کی من پسند کمپنی AGCN نے لاہور میں پارکنگ کی بہتری کیلئے 95 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا دعویٰ کیا ۔ نجی کمپنی نے ذاتی پیسہ لگانے کی بجائے حکومت پنجاب سے 12 کروڑ 17 لاکھ وصول کرکے رفو چکر بنے
اور یہ قومی دولت کرپشن کی نذر ہوگئی نجی کمپنی کے لاہور پرلنگ کمپنی کو دس ارب 67 کروڑ روپے کی آمدن کا تخمینہ دیا تھا لیکن بارہ کروڑ وصول کرکے شہباز شریف کی اعانت سے بھاگ گئے لاہور میں کار پارکنگ کا ٹھیکہ لینے والی چھ کمپنیاں تھیں جنہوں نے کارپارکنگ بیس روپے سے تیس روپے کردی لیکن سالانہ نقصان دکھا کر شہباز شریف سے کروڑوں روپے لے کر فرار ہوگئے ہیں۔ نجی کمپنیوں پر ۔۔۔۔۔ تھا کہ وہ PMIS سسٹم کی تنصیب ضرور کرین اور عدم تعمیل کے نتیجہ میں تین کروڑ روپے کا جرمانہ تجویز کیا گیا تھا لیکن شہباز شریف نے چھ نجی کمپنیوں سے مجموعی 18 کروڑ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوئے جس سے بھاری مالی نقصان صوبہ کو کرنا پڑا ہے نیب نے تحقیقات مکمل کرکے ملزمان کی گرفتاریوں کا فیصلہ کیا ہے۔)