ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انتخابات سے پہلے کھلی بغاوت نے ن لیگ کو خالی کر دیا ایک ساتھ کتنے امیدواروں کا چوہدری نثار سے رابطہ؟ خبر ملتے ہی شریف برادران کی ہوائیاں اڑ گئیں

datetime 3  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات سے قبل ن لیگی امیدواروں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے اور دوسری جماعتوں میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی ایسے امیدوار بھی ہیں جنہوں ٹکٹ جاری ہونے کے بعد ٹکٹ واپس کر کے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کے بیانئے سے اختلاف کی وجہ سے کئی دیرینہ پارٹی رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں

جن میں سب سے اہم اور بڑا نام چوہدری نثار علی خان کا ہے۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے 45امیدواروں نے چوہدری نثار سے رابطہ کرلیا ہے اور ان کی قیادت میں آگے بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔ لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے 45 قومی اسمبلی کے اُمیدواروں کے چودھری نثار سے رابطے ہوئے ، اور انہوں نے الیکشن جیتنے کے بعد چودھری نثار علی خان کا ساتھ دینے کا عندیہ دے دیا۔چودھری نثار علی خان سے رابطے کرنے والوں میں پنڈی ڈویژن کے 12، فیصل آ باد ڈویژن سے 7 ،قصور ، اوکاڑہ ساہیوال اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے متعدد ن لیگی ٹکٹ ہولڈر شامل ہیں۔ رابطہ کرنے والے ٹکٹ ہولڈر ز میں اپنے حلقوں میں انتخابی جلسوں کے لیے نوازشریف اور شہباز شریف کی مدد لینے سے بھی انکار کر دیا ہے اور یہ ن لیگی ٹکٹ ہولڈرز اپنے جلسے اور جلوسوں میں کسی جگہ بھی نوازشریف کے بیانیہ کو اپنی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنائیں گے جبکہ پنجاب کے علاوہ خیبرپختونخوا سے بھی تین اہم ٹکٹ ہولڈرز کا چوہدری نثار سے رابطے میں آچکے ہیں ۔ چوہدری نثار سے رابطوں میں آنیوالے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز میں تین سابق وفاقی وزراء بھی شامل ہیں جنہوں نے ہم خیال دیگر ٹکٹ ہولڈرز کے ساتھ اجلاسوںمیں شریف برادران کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران نے اپنے ساتھ ہماری سیاست

کا بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔ اس گروپ کی جانب سے جلسوں میں ختم نبوت ؐ کے معاملے پر بھی کھل کر بیانات سامنے آرہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے میں کسی صورت میں بھی قانون میں ترمیم کرنے والوں کے ساتھ نہیں ۔اخبار ی رپورٹ میں اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر نوازشریف اور مریم نواز پاکستان واپس نہ آئے اور ن لیگی موجودہ صورتحال

اسی طرح رہی تو ن لیگ سے باغی ٹکٹ ہولڈرز کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ دوسری جانب لندن میں بیٹھی ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو بھی صورتحال کا اندازہ ہو چکا ہے اورقائد ن لیگ نواز شریف نے قریبی ساتھیوں کو باغی رہنماؤں سے رابطہ کر کے انہیں ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نواز ، شہباز اور مریم کی جانب سے ان رہنمائوں کیساتھ براہ راست رابطوں کی کوشش بھی کی گئی جس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…