پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

انتخابات سے پہلے کھلی بغاوت نے ن لیگ کو خالی کر دیا ایک ساتھ کتنے امیدواروں کا چوہدری نثار سے رابطہ؟ خبر ملتے ہی شریف برادران کی ہوائیاں اڑ گئیں

datetime 3  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات سے قبل ن لیگی امیدواروں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے اور دوسری جماعتوں میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی ایسے امیدوار بھی ہیں جنہوں ٹکٹ جاری ہونے کے بعد ٹکٹ واپس کر کے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کے بیانئے سے اختلاف کی وجہ سے کئی دیرینہ پارٹی رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں

جن میں سب سے اہم اور بڑا نام چوہدری نثار علی خان کا ہے۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے 45امیدواروں نے چوہدری نثار سے رابطہ کرلیا ہے اور ان کی قیادت میں آگے بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔ لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے 45 قومی اسمبلی کے اُمیدواروں کے چودھری نثار سے رابطے ہوئے ، اور انہوں نے الیکشن جیتنے کے بعد چودھری نثار علی خان کا ساتھ دینے کا عندیہ دے دیا۔چودھری نثار علی خان سے رابطے کرنے والوں میں پنڈی ڈویژن کے 12، فیصل آ باد ڈویژن سے 7 ،قصور ، اوکاڑہ ساہیوال اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے متعدد ن لیگی ٹکٹ ہولڈر شامل ہیں۔ رابطہ کرنے والے ٹکٹ ہولڈر ز میں اپنے حلقوں میں انتخابی جلسوں کے لیے نوازشریف اور شہباز شریف کی مدد لینے سے بھی انکار کر دیا ہے اور یہ ن لیگی ٹکٹ ہولڈرز اپنے جلسے اور جلوسوں میں کسی جگہ بھی نوازشریف کے بیانیہ کو اپنی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنائیں گے جبکہ پنجاب کے علاوہ خیبرپختونخوا سے بھی تین اہم ٹکٹ ہولڈرز کا چوہدری نثار سے رابطے میں آچکے ہیں ۔ چوہدری نثار سے رابطوں میں آنیوالے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز میں تین سابق وفاقی وزراء بھی شامل ہیں جنہوں نے ہم خیال دیگر ٹکٹ ہولڈرز کے ساتھ اجلاسوںمیں شریف برادران کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران نے اپنے ساتھ ہماری سیاست

کا بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔ اس گروپ کی جانب سے جلسوں میں ختم نبوت ؐ کے معاملے پر بھی کھل کر بیانات سامنے آرہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے میں کسی صورت میں بھی قانون میں ترمیم کرنے والوں کے ساتھ نہیں ۔اخبار ی رپورٹ میں اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر نوازشریف اور مریم نواز پاکستان واپس نہ آئے اور ن لیگی موجودہ صورتحال

اسی طرح رہی تو ن لیگ سے باغی ٹکٹ ہولڈرز کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ دوسری جانب لندن میں بیٹھی ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو بھی صورتحال کا اندازہ ہو چکا ہے اورقائد ن لیگ نواز شریف نے قریبی ساتھیوں کو باغی رہنماؤں سے رابطہ کر کے انہیں ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نواز ، شہباز اور مریم کی جانب سے ان رہنمائوں کیساتھ براہ راست رابطوں کی کوشش بھی کی گئی جس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…