جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

انتخابات سے پہلے کھلی بغاوت نے ن لیگ کو خالی کر دیا ایک ساتھ کتنے امیدواروں کا چوہدری نثار سے رابطہ؟ خبر ملتے ہی شریف برادران کی ہوائیاں اڑ گئیں

datetime 3  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات سے قبل ن لیگی امیدواروں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے اور دوسری جماعتوں میں شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی ایسے امیدوار بھی ہیں جنہوں ٹکٹ جاری ہونے کے بعد ٹکٹ واپس کر کے بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف کے بیانئے سے اختلاف کی وجہ سے کئی دیرینہ پارٹی رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں

جن میں سب سے اہم اور بڑا نام چوہدری نثار علی خان کا ہے۔ پاکستان کے مؤقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے 45امیدواروں نے چوہدری نثار سے رابطہ کرلیا ہے اور ان کی قیادت میں آگے بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔ لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے 45 قومی اسمبلی کے اُمیدواروں کے چودھری نثار سے رابطے ہوئے ، اور انہوں نے الیکشن جیتنے کے بعد چودھری نثار علی خان کا ساتھ دینے کا عندیہ دے دیا۔چودھری نثار علی خان سے رابطے کرنے والوں میں پنڈی ڈویژن کے 12، فیصل آ باد ڈویژن سے 7 ،قصور ، اوکاڑہ ساہیوال اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے متعدد ن لیگی ٹکٹ ہولڈر شامل ہیں۔ رابطہ کرنے والے ٹکٹ ہولڈر ز میں اپنے حلقوں میں انتخابی جلسوں کے لیے نوازشریف اور شہباز شریف کی مدد لینے سے بھی انکار کر دیا ہے اور یہ ن لیگی ٹکٹ ہولڈرز اپنے جلسے اور جلوسوں میں کسی جگہ بھی نوازشریف کے بیانیہ کو اپنی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنائیں گے جبکہ پنجاب کے علاوہ خیبرپختونخوا سے بھی تین اہم ٹکٹ ہولڈرز کا چوہدری نثار سے رابطے میں آچکے ہیں ۔ چوہدری نثار سے رابطوں میں آنیوالے ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز میں تین سابق وفاقی وزراء بھی شامل ہیں جنہوں نے ہم خیال دیگر ٹکٹ ہولڈرز کے ساتھ اجلاسوںمیں شریف برادران کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران نے اپنے ساتھ ہماری سیاست

کا بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے ۔ اس گروپ کی جانب سے جلسوں میں ختم نبوت ؐ کے معاملے پر بھی کھل کر بیانات سامنے آرہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے میں کسی صورت میں بھی قانون میں ترمیم کرنے والوں کے ساتھ نہیں ۔اخبار ی رپورٹ میں اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر نوازشریف اور مریم نواز پاکستان واپس نہ آئے اور ن لیگی موجودہ صورتحال

اسی طرح رہی تو ن لیگ سے باغی ٹکٹ ہولڈرز کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ دوسری جانب لندن میں بیٹھی ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو بھی صورتحال کا اندازہ ہو چکا ہے اورقائد ن لیگ نواز شریف نے قریبی ساتھیوں کو باغی رہنماؤں سے رابطہ کر کے انہیں ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نواز ، شہباز اور مریم کی جانب سے ان رہنمائوں کیساتھ براہ راست رابطوں کی کوشش بھی کی گئی جس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…