اتوار‬‮ ، 06 اپریل‬‮ 2025 

چیف جسٹس کی متوقع آمد کا خوف، اسلام آباد کے بڑے ہسپتال میں راتوں رات’’تبدیلی‘‘ آگئی، ایسا کام ہوگیا کہ کسی نے سوچا تک نہ ہوگا

datetime 30  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی پولی کلینک ہسپتال میں متوقع آمد کے باعث ہسپتال انتظامیہ نے ایمرجنسی سمیت پورے ہسپتال کو چمکا کے رکھ دیا ،نئی ویل چیئرز اور سٹریچرز راتوں رات منگوا لئے گئے جبکہ ہر طرف خوشبو بکھیر دی گئی غریب مریضوں نے چیف جسٹس کی آمد کو اپنے لئے خوش آئند قرار دیا جبکہ ڈاکٹرز اور نرسز نے بھی ارجنٹ اقدامات کو مریضوں کے حق میں بہتر قرار دے دیا

چیف جسٹس تو نہ آئے لیکن انتظامیہ صبح سے شام تک ڈیوٹی پر موجود رہی ہفتہ کو پولی کلینک ہسپتال میں چیف جسٹس کی متوقع آمد پر میڈیا اور ہسپتال انتظامیہ انتظار کرتی رہی اور اس دوران ہسپتال میں خصوصی انتظامات اٹھائے گئے ہر طرف صفائی راتوں رات کروائی گئی ایمرجنسی میں ٹوٹے ہوئے اسٹریچر نکال کر نئے اسٹریچر منگوائے گئے جبکہ او پی ڈی میں نئی ویل چیئرز کے ڈھیر لگوائے گئے ڈسپنسری میں تمام دوائیاں پوری کرلی گئیں جبکہ نرسز ‘ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں اور صبح سے شام تک ڈیوٹی پر موجود رہے اس کے علاوہ وارڈ ماسٹر ایمرجنسی تین مہینے کی چھٹی پر تھا جس کو ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر دردانہ نے جمعہ کی رات کو بلا کر صفائی ستھرائی کا کام سونپ دیا اور ہفتہ کی شام تک ہسپتال میں موجود رہا اس موع پر مختلف مریضوں نے بتایا کہ چیف جسٹس ائے یا نہ آئے لیکن ہسپتال ایک دن کیلئے چمکا دیا گیا تمام عملے کا رویہ بہت نرم اور ہمدردانہ ہوگیا ہے انہوں نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کیا کہ روزانہ آنے کا اعلان کیا کریں تاکہ ہسپتال انتظامیہ اسی طرح ایمانداری سے کام کرتے نظر آئے بعد ازاں چیف جسٹس ذاتی مصروفیات کی وجہ سے ہسپتال کا دورہ نہ کر سکے۔  چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی پولی کلینک ہسپتال میں متوقع آمد کے باعث ہسپتال انتظامیہ نے ایمرجنسی سمیت پورے ہسپتال کو چمکا کے رکھ دیا ،نئی ویل چیئرز اور سٹریچرز راتوں رات منگوا لئے گئے جبکہ ہر طرف خوشبو بکھیر دی گئی غریب مریضوں نے چیف جسٹس کی آمد کو اپنے لئے خوش آئند قرار دیا جبکہ ڈاکٹرز اور نرسز نے بھی ارجنٹ اقدامات کو مریضوں کے حق میں بہتر قرار دے دیا

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…