قصور (نیوز ڈیسک) پتوکی کے نواحی گاؤں داؤکے چک 9 میں چار افراد نے نابینا امام مسجد کی بیوی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نابینا امام مسجد کی بیوی جو کہ چھ بچوں کی ماں ہے، چار افراد نے نہ صرف گینگ ریپ کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی ویڈیو اور تصویریں بھی بناتے رہے، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے،
رپورٹ کے مطابق تھانہ صدر کے علاقے داؤکے میں امام مسجد مولوی عمر کی بیوی اپنی بھتیجی کے گھر جا رہی تھی کہ راستے میں دکان کے قریب ملزمان عبدالحمید، محمد صدیق، شکیل اور ان نامعلوم ساتھی نے جو کہ مسلح تھے روک لیا۔ امام مسجد کی بیوی کے مزاحمت کرنے پر اسے سنگین دھمکیاں دی گئیں اور کہا گیا کہ گولی مار کر تمہیں دفن کر دیں گے، ملزمان نے نابینا امام مسجد کی بیوی کو اٹھایا اور قریب ہی ایک حویلی میں لے گئے جہاں انہوں نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کا وہ نامعلوم ساتھی ویڈیو اور تصاویر بناتا رہا۔ ان ملزمان نے امام مسجد کی بیوی کو دھمکیاں دیں کہ اگر تم نے شور مچایا تو یا کسی کو بتایا تو تمہاری تصویریں اور ویڈیو پورے گاؤں کو دکھائیں گے جس سے تم کسی کو منہ دیکھنے کے قابل نہیں رہو گی، اس کے علاوہ جب بھی ہم تمہیں بلائیں گے تمہیں آنا پڑے گا، ان ملزمان نے اگلے روز امام مسجد کی بیوی کو دوبارہ روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے انکار کر دیا، جس پر ان ملزمان نے اس کی تصویریں اور ویڈیو پورے گاؤں کو دکھا دی۔ نابینا امام مسجد کی بیوی اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی داستان لے کر پتوکی تھانہ صدر گئی، پولیس نے چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا لیکن قصور پولیس نے روایتی بے حسی اور سستی کا مظاہرہ کیا اور ایک بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا، رپورٹ کے مطابق امام مسجد کی بیوی نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ میرے ساتھ ظلم کرنے والے ان ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے انصاف دیا جائے، اس نے کہا کہ میری زندگی ان درندوں نے برباد کر دی ہے، اب وہ مجھے مقدمات کی پیروی سے روکنے کے لیے بھی سنگین قسم کی دھمکیاں دے رہے ہیں، خاتون نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔