لاہور( این این آئی )الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں ، امیدواروں، انتخابی ایجنٹوں اور پولنگ ایجنٹوں سے متعلق ضابطہ اخلاق جاری کر دیا جس کی کاپیاںریٹرننگ افسران کو ارسال کر دی گئی ہیں۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں امیدوار اور انتخابی ایجنٹ لوگوں کی آزادی اور حقوق کی پاسداری کریں گی جن کی آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔سیاسی جماعتیں امیدوار
اور انتخابی ایجنٹ انتخابات کے خوش اسلوبی سے انعقاد اورالیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق پبلک آرڈر کو بر قرار رکھنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایات اور قواعد و ضوابط کی پاسدار ی کریں گے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں مرد اور خواتین دونوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کیلئے برابر کے مواقع فراہم کریں گی۔ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ امیدوار ریلیاں نکالیں گے اور نہ ہی میٹنگ میں لائوڈ سپیکرکا استعمال ہوگا۔کوئی بھی امیدوار نظریہ پاکستان ، قومی سالمیت کے خلاف اظہار خیال نہیں کر سکتا۔الیکشن کمیشن کو بد نام کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی ہو گی ۔ضابطہ اخلاق کے مطابق مذہب کے نام پر مہم چلانے پر مکمل پابند ی ہو گی۔امیدوار پولنگ اسٹیشن کی 400میٹر کی حدود میں کیمپ نہیں لگائے گا،امیدوار کے ایجنٹ کا حلقے کا شناختی کارڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ضابطہ اخلا ق کی خلاف ورزی پر ریٹرننگ آفیسر امیدوار کو شو کاز نوٹس جاری کرے گا۔ریٹرننگ افسران امیدواروں کی فہرست اور ضابطہ اخلاق کی کاپی آویزاں کریں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں ڈیوٹی سے استثنا ء کی درخواستوں پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کرانا ہم سب کا قومی فریضہ ہے،لہذا کوئی ایسی درخواست استثناء کیلئے الیکشن کمیشن کونہ بھیجی جائے۔جمعرات کو ترجمان الیکشن کمیشن
کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختلف محکموں اور افراد سے انتخابات میں ڈیوٹی سے استثنا ء کی درخواستوں پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کرانا ہم سب کا ایک قومی فریضہ ہے جسے ہم سب نے ملکر پورا کرنا ہے اور اپنے ملک وقوم کوایک صاف شفاف الیکشن دینا ہے۔لہذا کوئی ایسی درخواست استثناء کیلئے الیکشن کمیشن کونہ بھیجی جائے۔