اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عید الفطر پر نگران حکومت نے سرکاری ملازمین کا مزہ کرکرا کر دیا، ایڈوانس تنخواہیں دینے کی بجائے مہینے کے آخر میں معمول کی تنخواہ دینے کا اعلان ۔ تفصیلات کے مطابق عید الفطر پرنگران حکومت نے سرکاری ملازمین کا مزہ کرکرا کر دیا ہے اور ایڈوانس تنخواہیں دینے کا سابق حکومت کا فیصلہ ختم کرتے ہوئے مہینے کے آخر میں معمول کی تنخواہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں سرکاری ملازمین کو عید الفطر کے موقع پر ایڈوانس تنخواہ دینے کے معاملے کی بازگشت پنجاب میں سنائی دی تھی جہاں سے خبر یہ آئی تھی کہ اگر نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہ دینے کی منظوری دی تو پھر ان کے حکم پر عملدرآمد کیا جائے گا لیکن نگران حکومت نے وفاقی اور سرکاری محکموں کے ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں دینے کی بجائے مہینے کے آخر میں معمول کی تنخواہ دینے کا ہی اعلان کیا ۔ سرکاری ملازمین کے لیے عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان کیا گیا جس کے تحت سرکاری ملازمین کو عید الفطر پر 15 جون سے 18 جون تک چھٹیاں ہوں گی۔ اسی باعث ایڈوانس تنخواہ کی ادائیگی مشکل قرار دی جا رہی ہے۔محکمہ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے قانون کے مطابق عید بیس تاریخ کے بعد ہو تو تنخواہ ایڈوانس جاری ہو سکے گی لیکن اس سال چونکہ عید بیس تاریخ سے پہلے ہےلہٰذا اس وجہ سے سرکاری افسران و ملازمین کو تنخواہ قبل از وقت دینا مشکل ہے۔واضح رہے کہ پنجاب میں تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 25ارب روپے جاری کئے جاتے ہیں، لیکن مالیاتی خسارے اور نگران سیٹ اپ کے تحت مالی بحران میں گھرے ہونے کی وجہ سے حکومت نے ایڈوانس تنخواہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے قبل امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بدھ یا جمعرات کو سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہ کی ادائیگی کر دی جائے گی ۔