اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ہم جتنے لوگ مارتے ہیں اس سے زیادہ تحریک میں شامل ہو جاتے ہیں، بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کر لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی آرمی چیف جنرل راوت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کے سلسلے کو روکنے کیلئے کچھ کرنا ضروری ہے ،
بھارتی فوج دراندازی پر تو قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے تاہم کشمیری نوجوانوں پر اس کا زور نہیں چلتا۔ بھارتی آرمی چیف نے مذاکرات کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کو ایک موقع ملنا چاہئے جس کیلئے مذاکرات بہت ضروری ہیں ۔ بھارتی آرمی چیف کے بیان پر مبصرین نے اسے بھارتی فوج کی رائے میں بڑی تبدیلی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی آرمی چیف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دلوں کو بندوق سے نہیں جیتا جا سکتا ، وادی کے حالات بھارت کیلئے تشویشناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں ۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوجیوں کی مقبوضہ کشمیر میں آئے روز خودکشیوں سے بھارتی قیادت شدید پریشان ہے جبکہ تحریک آزادی میں روز بروز بڑھتا ولولہ بھی اس کیلئے پریشان کن صورتحال اختیا رکرتا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجی ناروا سلوک اور جبری ڈیوٹیوں سے تنگ آکر خودکشیاں کر رہے ہیں، بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی اس حوالے سے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں ہر سال 1600 فوجی جوان جنگ کے بغیر ہی مارے جاتے ہیں ،ْورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارتی فوجی دستوں کے حوصلے پست ہوتے جارہے ہیں ، مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتیں، ریاستی طاقت کے استعمال کے باوجود کشمیر میں ناکامی کے ساتھ شدید مزاحمت کو قرار دیا گیا ہے ،گھرسے دوری ، فوجی افسروں کا جوانوں کے ساتھ اہانت آمیز رویہ اورچھٹیوں کی درخواستوں کا مسترد ہونا بھی بھارتی فوجیوںکے پست مورال کا سبب ہے۔