لاہور( این این آئی )گرمی کی شدت کے باعث بجلی کی طلب میں مزید اضافہ ہونے سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا ،مختلف مقامات پر لوڈ بڑھ جانے سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سسٹم جواب دینا شروع ہو گیا جس کی وجہ سے روزہ داروں کو کئی کئی گھنٹے بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
جبکہ پانی کی قلت نے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب اور رسد میں وسیع خلیج اور کمزور ترسیلی نظام کے باعث بجلی کی بد ترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے جس سے روزہ دار بلبلا اٹھے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز بجلی کی طلب 24 ہزار میگا واٹ سے زائد رہی جس سے مختلف شہری علاقوں میں 8سے 10جبکہ مختلف دیہی علاقوں میں 16سے 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ ریکارڈ کی گئی ۔ذرائع کے مطابق طلب میں مزید اضافہ ہونے کی صورت میں ملک میں بریک ڈاؤن کا بھی خدشہ ہے جس کی وجہ سے وفاقی محکمہ توانائی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے متعلقہ شعبے الرٹ ہیں ۔موسم کی شدت اور لوڈ بڑھ جانے سے لیسکو سمیت دیگر تقسیم کار کمپنیوں کا ترسیلی نظام جواب دینا شروع ہو گیا ہے جبکہ کئی مقامات پر اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے ٹرانسفارمر جلنے سے صارفین کو کئی کئی گھنٹے بجلی بندش کا سامنا ہے ۔ مختلف علاقوں میں وولٹیج میں کمی کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا جس کے باعث صارفین کی لاکھوں روپے مالیت کی الیکٹرانکس کی اشیاء جلنے کی اطلاعات ہیں ۔بجلی کی بندش کی وجہ سے پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے اور کئی علاقوں میں عوام کو مساجد میں وضو کیلئے بھی پانی دستیاب نہیں ۔گزشتہ روز بھی مختلف مقامات پر عوام نے لوڈ شیڈنگ کے باعث اندھیرے میں سحری اور افطاری کی ۔