بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کے احکامات، پاکستان واپس آنا ہے یا نہیں؟؟ پرویز مشرف نے اپنا فیصلہ سنادیا

datetime 13  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے (آج) جمعرات کو سپریم کورٹ میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو 13 جون کو طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پرویز مشرف کو ایئر پورٹ سے عدالت تک گرفتار نہ کیا جائے جس پر سابق صدر نے ایک افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کے دوران کہا تھا کہ

عدالت عظمی گرفتار نہ کرنے کی گارنٹی دے ۔ بدھ کو لاہور رجسٹری میں سماعت کے دوران پرویز مشرف پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے 14 جون کو وطن واپس آ کر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف وطن واپس نہ آئے تو آئندہ ماہ ہونیوالے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے ان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دی جائیگی۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق ان کی طرف سے پیش کی جانیوالی شرائط کی پابند نہیں ۔ دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کی سربراہی میں قائم خصوصی عدالت پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کریگی اس سلسلے میں وزارت قانون وانصاف نے ایک باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے جس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نذر اکبر بھی خصوصی عدالت کا حصہ ہونگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے پارٹی رہنماؤں اور اپنی قریبی دوستوں کیساتھ وطن واپسی کیلئے مشاورت کی تھی جس پر پرویز مشرف کے قریبی رفقاء نے بھی وطن واپس نہ جانے کا مشور ہ دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…