فیصل آباد (آئی این پی)ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف تحریک انصاف کے کارکنوں میں پایا جانیوالا غم وغصہ تاحال کم نہیں ہو سکا ہے اور کھلاڑی قیادت کے فیصلوں پر کھلے عام تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کے مطابق وہ لوگ جو ایک طویل عرصہ سے پارٹی کیلئے قربانیاں دیتے چلے آ رہے ہیں انہیں ایک دم نہ صرف نظرانداز کرنا بلکہ نظروں سے بھی گرا دینا کہاں کا انصاف ہے۔
دوسری جماعتوں سے وفاداریاں تبدیل کر کے اپنے ماتھے پر ’’لوٹے‘‘ کا داغ سجائے پی ٹی آئی میں داخل ہونے والے چہیتے بن کر ٹکٹیں لے اڑے جس پر وہ کھلاڑی جو نیا پاکستان بنانے کا سپنا آنکھوں میں سجائے عمران خان کے پیچھے ’’آوے ای آوے‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے وہ سارے شرمندگی سے اب منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ حاجی نجم حسین طوطا پہلوان نے 2013ء میں کروڑوں روپے خرچ کر کے الیکشن لڑا اور ڈویژن بھر میں سب سے زیادہ ووٹ لیے ان پر ایک ایسے شخص کو ترجیح دیدی گئی جو کوتحریک انصاف کیلئے ایک فیصد بھی خدمات نہیں ہیں۔ کل تک جیالا ازم کا دم بھرنے والا آج پی ٹی آئی کی آنکھ کا تارا بن گیا جو کہ افسوسناک ہے۔ بریگیڈیئر (ر) ڈھلوں‘ رانا مبشر‘ سلمان عارف‘ علی سرفراز‘ چوہدری لقمان‘ خان بہادر سمیت دیگر وہ لوگ جو گزشتہ 5 برس سے اپنے اپنے حلقوں میں انتخابی مہم چلا رہے تھے وہ آج اپنے حلقوں کے عوام کا سامنا کرنے سے کترا رہے ہیں۔ اگر لوٹوں اور فصلی بٹیروں کو ساتھ ملا کر نیا پاکستان بن سکتا تو پھر یہ کام پہلے سے اقتدار میں موجود لوگ بہتر طریقے سے کر رہے تھے۔ ہم آج پھر معالجہ کرتے ہیں کہ صرف اے ٹی ایمز اور لوٹوں کو ہی نہ دیکھا جائے بلکہ وفاداروں کو ترجیح دیتے ہوئے فیصلوں پر نظرثانی کی جائے۔