اتوار‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2024 

شہبازشریف کے صحت کے سب سے بڑے منصوبے میں اربوں کی کرپشن کا انکشاف،سپریم کورٹ میں پیش ہونیوالی رپورٹ منظر عام پر آگئی

datetime 12  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے معاملات کا جائزہ لینے والے عدالتی کمیشن نے اپنی جزوی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرتے ہوئے پاکستان کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ کے معاملات میں اربوں روپے کی مبینہ بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ معاملات کا جائزہ لینے کے لیے کوکب جمال زبیری پر مشتمل عدالتی کمیشن نے جزوی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی کے ایل آئی میں میرٹ اور طریقہ کار کے برعکس بھرتیاں کی گئیں، ڈاکٹر سعید اختر، ان کی بیگم اور زیادہ تر عملہ الشفا ہسپتال سے لیا گیا، سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے ہسپتال کا تین مرتبہ افتتاح کیا اور تشہیر کے لئے 10 کروڑ روپے صرف کئے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نجی سوسائٹی بناکر حکومت پنجاب سے غیر قانونی طور پر عطیات وصول کئے، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب قائم کر کے پیپرا رولز نظر انداز کئے اور تعمیر کا ٹھیکہ دے دیا، میڈیکل آلات کی خریداری کا ٹھیکہ بھی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کودے دیا، ابتدائی تعمیر اور میڈیکل آلات کی خریداری کاابتدائی ٹھیکہ 13 ارب کا تھا جسے بڑھا کر 19 ارب کر دیا گیا، مزید چار ارب روپے مانگے جا رہے ہیں۔عدالتی کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر نجی کمپنی زیڈ کے بی کو آٹھ ارب کا غیر قانونی تعمیر کا ٹھیکہ دے دیا، پے کے ایل آئی کے بورڈآف گورنر کے ممبر ظاہر خان زیڈ کے بی کا مالک ہے، زیڈ کے بی نے میٹرو بس کے لئے پنجاب میں تعمیراتی ٹھیکے حاصل کئے، طے شدہ معاہدے کے تحت انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ہسپتال کو 131 بیڈ مکمل کرکے دینے تھے لیکن 31دسمبر 2017ء تک 16 بیڈ دئیے۔

معاہدے کے برعکس 12 میں سے 2 آپریشن تھیٹر فراہم کیے اور وہ بھی غیر معیاری ہیں۔ ناقص میٹریل اور معاہدے کی خلاف ورزی کے باوجود پی کے ایل آئی نے اسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو پیسوں کی مکمل ادائیگی کر دی۔کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پی کے ایل آئی بورڈ آف گورنر کے چیئرمین تھے،شہباز شریف کی منظوری سے معاہدہ جات طے پائے۔

رقوم کی ادائیگی کی گئیں، پی کے ایل آئی کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لئے 80 کروڑ کی رقم کی ادائیگی کے باوجود پہلا مرحلہ بھی مکمل نہیں کیا جا سکا۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پی کے ایل آئی، زیڈ کے بی اوراندرون بیرون آڈیٹرز کی چھان بین کی جائے۔عدالتی کمیشن کو ہسپتال اور کمپنیوں کے ریکارڈ تک رسائی دی جائے۔ عدالتی کمیشن کی معاونت کے لئے ماہرین کی خدمات دی جائیں۔

موضوعات:



کالم



وہ جس نے انگلیوں کوآنکھیں بنا لیا


وہ بچپن میں حادثے کا شکار ہوگیا‘جان بچ گئی مگر…

مبارک ہو

مغل بادشاہ ازبکستان کے علاقے فرغانہ سے ہندوستان…

میڈم بڑا مینڈک پکڑیں

برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…