لاہور (آئی این پی ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ پر خرچ ہونے والے رقم کے فرانزک آڈٹ کا حکم دے دیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمیں ڈاکٹر سعید اختر کی تنخواہ سے کوئی غرض نہیں،صرف 20 ارب روپے کا پتہ کرنا چاہتے ہیں،ڈاکٹر سعید ملک واپس آئے خدا انہیں خدمت کا اور موقع دے ،کوئی غلطی ہوئی توڈاکٹر سعید اختر سے معافی مانگ لوں گا۔ منگل کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے پاکستان کڈنی اینڈ
لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کیس کی سماعت کی،پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ڈاکٹر صاحب کی تنخواہ سے کوئی غرض نہیں،صرف 20 ارب روپے کا پتہ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا ڈاکٹر سعید ملک واپس آئے خدا انہیں خدمت کا اور موقع دے ،کوئی غلطی ہوئی توڈاکٹر سعید اختر سے معافی مانگ لوں گا۔آڈیٹر جنرل نے بتایاکہ ہسپتال کیلئے بنائی گئی کمیٹی نے بے جااخراجات کئے۔