کراچی (سی پی پی)معروف میزبان عامر لیاقت حسین کی بغیر تصدیق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی کوشش ناکام ہوگئی ۔عامر لیاقت حسین نے این اے 245 سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے تھے، کاغذات پر تصدیق کنندہ افسر کی مہر نہ ہونے کی وجہ سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات عامر لیاقت کو واپس کر دیئے اور انہیں کاغذات کی تصدیق کروا کے لانے کا حکم دیا، اس موقع پر عامر لیاقت نے بہت اصرار کیا کہ ان کے کاغذات جمع کر لئے جائیں مگر ریٹرننگ افسر نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے عامر لیاقت حسین نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی چھوڑنے کا عندیہ دیا تھا۔ٹوئٹر پر دیئے جانے والے والے اپنے ایک پیغام میں انھوں نے کہا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف کو اپنا گھر سمجھ کر آیاتھا مجھے میرے گھر سے ہی ٹکٹ دینے سے انکار کردیا گیا جس کی وجہ مجھے بہت مایوسی ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی قیادت سے ناراض پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میرے خلاف کچھ ایسی باتیں بھی گئی ہیں جو میں فی الحال بیان کرنا مناسب نہیں سمجھتا، مجھے ٹکٹ میرے گھر میں ہی نہیں دیا گیا اس کا ذمے دار میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کو سمجھتا ہوں انھوں نے کچھ ایسی باتیں کیں جو میں عمران خان اور تحریک انصاف کی عزت کی خاطر انھیں بیان کرنا مناسب نہیں سمجھتا یہ سب باتیں میں قوم کے سامنے رکھوں گا۔واضح رہے کہ ٹکٹو ں کی تقسیم کے مسئلے پر تحریک انصاف سندھ و کراچی کی تنظیم مختلف گروپ بندیوں میں تقسیم ہونے کے بعد شدید اختلافات کا شکار ہوگئی ہے ، پارٹی کے سینئر رہنماں اور کارکنوں کی جانب سے پی ٹی آئی سندھ کی تنظیمی طور پر خراب صورتحال کے حوالے سے کہنا ہے کہ اس تمامتر صورتحال کے ذمے دار سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی، کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی اور دیگر رہنما شامل ہیں جنھوں نے پارٹی پر اپنی منوپلی قائم کی ہوئی ہے ان رہنمائوں اور کارکنوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے پارلیمانی بورڈ کو توڑ کر نیا بورڈ تشکیل دیا جائے اور عمران خان اپنی نگرانی میں ٹکٹوں کی تقسیم کروائیں۔ پی ٹی آئی سندھ کے رہنما خرم شیر زمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔