راولپنڈی(این این آئی)سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کی ایک اورصوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں کے لیے کاغذات جمع کرادیئے ہیں۔ اتوار کو عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لئے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے 3 نشستوں پر کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کے حلقہ 59 راولپنڈی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 10 اور 12 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ چوہدری نثار کے کاغذات نامزدگی
شیخ اسلم اورشیخ ساجد نے جمع کرائے اور انہیں پی پی 10 کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کیلئے 13 جون کوطلب کرلیا گیا ہے۔این اے 59 سے (ن) لیگ کے انجینئر قمرالاسلام نے بھی چوہدری نثار کے خلاف کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں ٗاین اے 59 سے تحریک انصاف کے غلام سرور خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چوہدری کامران اسلم بھی الیکشن میں حصہ لینگے ۔چوہدری نثار اور نواز شریف میں اختلافات کھل کر سامنے آچکے ہیں اور انہوں نے اپنی ایک سے زائد پریس کانفرنسز اور انٹرویوز میں نواز شریف اور پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ادھر شہباز شریف چوہدری نثار کو منانے کی کوششیں کرتے نظر آرہے ہیں۔گزشتہ روز چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر نوازشریف اور شہباز شریف میں اختلافات کی خبر بھی سامنے آئی تھی۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف چوہدری نثار کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر نرم رویہ رکھتے ہیں تاہم نوازشریف نے ٹکٹ جاری کرنے کے لیے شرط رکھی ہے کہ وہ پہلے درخواست دیں اس کے بعد ہی ٹکٹ جاری کیا جائیگا تاہم چوہدری نثار ٹکٹ کے لیے درخواست دینے سے انکار کرچکے ہیں، واضح رہے کہ پارٹی ٹکٹ کیلئے شہبازشریف، مریم نواز، حمزہ شہبازشریف سمیت تمام امیدواروں کے بورڈ کے ذریعے انٹرویوز لئے گئے ہیں اور نوازشریف کا اصرار ہے کہ چوہدری نثاربھی انٹرویو دیں جبکہ چوہدری نثار نے کسی قسم کا انٹرویو دینے سے صاف انکارکردیاہے۔