لاہور( این این آئی )چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ماڈل ٹاؤن میں تجاوزات ہٹانے سے متعلق آج ( پیر) کے روز رپورٹ طلب کر لی ، جبکہ ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر بنکرز اور چیک پوسٹوں کو ختم کر دیاگیا ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں ماڈل ٹاؤن میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی آئی جی لیگل عبدالرب نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر بتایا کہ
تجاوزات ہٹانے سے متعلق حکم پر عملدرآمد جاری ہے اور مکمل رپورٹ آج ( پیر ) کے روز عدالت میں پیش کریں گے۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ماڈل ٹاؤن میں تمام غیر ضروری تجاوزات ہٹا دیں، تمام برجیاں ختم کر دیں، ماڈل ٹاؤن میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ آج ( پیر ) کے روز عدالت میں جمع کروائیں۔دریں اثناء عدالتی حکم پر متعلقہ حکام نے مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر بنکرز اور چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا جبکہ سابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی رہائشگاہ 96 ایچ بلاک ماڈل ٹاؤن کے باہر قائم بنکرز اور رکاوٹیں بھی ہٹادی گئیں۔ رکاوٹیں اور بنکرز ہٹانے کیلئے آپریشن میں ضلعی حکومت، مقامی پولیس اور ٹریفک پولیس کی نفری نے حصہ لیا۔دریں اثناء چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی رہائشگاہ کے سامنے پارک کی تعمیر نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی پی ایچ اے سے کارکردگی رپورٹ طلب کرلی ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کے سامنے پارک کی تعمیر نہ ہونے پرا ظہار تشویش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ مقامی لوگ پارک بحال نہ کئے جانے بارے پوچھ رہے ہیں جس پر آپ نے اب تک کیا اقدامات کئے ۔ڈی جی پی ایچ اے نے کہاکہ ٹینڈر جاری کردئیے ہیں جلد کام شروع کردیا جائے گا ۔