پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں اور کارکنوں کی بنی گالہ پر یلغار،آنے جانے والے راستے بند ،احتجاج شدت اختیار کرگیا،عمران خان کیلئے پریشان کن صورتحال

10  جون‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عام انتخابات 2018 کے لیے تحریک انصاف کے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر کارکنان کی جانب سے دوسرے روز اتوار کو بھی بنی گالہ میں احتجاج ۔تفصیلات کے مطابق پی پی 100 جڑانوالہ سے خان بہادر ڈوگر اور پی پی 3 سے اکبر خان تنولی کے حامیوں کی جانب سے بنی گالہ میں احتجاج کیا گیا ۔جڑانوالہ سے آنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں کے ٹکٹ دو بھائیوں کو دیے گئے ہیں جس سے ان کی حق تلفی ہوئی ہے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 87 بنوں کے کارکنان کا بھی بنی گالہ میں احتجاج جاری رہا ۔اس موقع پر کارکن شدید مشتعل نظر آئے اور انہوں نے بنی گالہ آنے اور جانے والے راستوں کو بند کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر سے صورتحال کو مسلسل مانیٹرکیا جارہا ہے۔دریں اثنا تحریک انصاف تحصیل جڑانوالہ کے صدر خان بہادر ڈوگر بھی ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پھٹ پڑے ۔ انہوں نے بتایا کہ دھرنے والوں کو 126 دن صبح کا ناشتہ ، دوپہر اور رات کا کھانا اپنی جیب سے کھلایا ، پی ٹی آئی کے ساتھ عوامی تحریک کے کارکنوں کو بھی کھلایاپھر بھی مجھے ٹکٹ نہیں ملا ۔خان بہادر ڈوگر نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی بورڈ کا فیصلہ مسترد کر تے ہوئے کہا کہ امپورٹیڈ اْمیدوار کے اعلان پر حلقے میں شدید اضطراب پایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رائے حسن نواز نے ’خود ساختہ‘ سروے کروا کے ان کے ٹکٹ پر شب خون مارا ہے ٗاگر ٹکٹوں کی تقسیم میں نااِنصافی جاری رہی تو پارٹی کو شدید نقصان ہوسکتا ہے ۔خان بہادر نے کہاکہ پارٹی نے ٹکٹ کا وعدہ کرکے پیٹھ میں چھرا گھو نپ دیا۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا حتمی اعلان سامنے آنے کے فوراً بعد ہی پارٹی کارکنان نے انتخابی ٹکٹ کی تقسیم پر تحفظات کا اظہار کردیا جس کے بعد پارٹی نے ‘مصالحتی کمیٹی’ تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا تاکہ اختلافات کو دور کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق مصالحتی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی سربراہی میں جاری ‘میڈیا اسٹریٹجک ٹیم’ کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ مصالحتی کمیٹی مرکز، صوبائی اور ضلعی سطح پر عہدیداروں اور ورکرز کے تحفظات کو دور کرکے انہیں اعتماد میں لے گی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کمیٹی کے ارکان ناراض ورکرز اور پارٹی کارکن کو راضی کرکے بحرانی کیفیت کو ختم کردے گی۔فواد چوہدری نے کہاکہ پارٹی ورکرز کی جانب سے تحفظات کا اظہار فطری ہے کیونکہ ہر امیدوار کو ٹکٹ دینا ممکن نہیں ہے اور پارٹی نے پنجاب میں ان امیدواروں کو ٹکٹ تفویض کیے ہیں جو ‘مضبوط اور ہیوی ویٹ سیاستدان ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…