کراچی(آئی این پی ) ایم کیوایم پاکستان پی آئی بی کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی اسمبلی کے تین حلقوں این اے 241،245 اور 247 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا تے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو اب تک سیاسی آزادی نہیں دی گئی، 165 لاپتا افراد بازیاب نہیں کرائے گئے،کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے دفاتر واپس کیے جائیں، ہمیں دیوار سے لگائے جا نے کا عمل اب بند ہونا چاہیے۔
مائنس ون فارمولا تک تو ٹھیک، اگرایم کیو ایم کو مائنس کرنے کا تاثر ملا تو کوئی بھی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ہفتہ کو کراچی کے حلقہ این اے 241 کورنگی سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ میں این اے 241،245 اور 247 سے کاغذات جمع کرا رہا ہوں، ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کافی دوست کاغذات جمع کرا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کو اب تک سیاسی آزادی نہیں دی گئی، 165 لاپتا افراد بازیاب نہیں کرائے گئے، بے گناہ اسیروں کو رہا نہیں کیا جارہا، کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے دفاتر واپس کیے جائیں۔ انہوں نے کہا سندھ میں نگران حکومت تقریبا پاکستان پیپلزپارٹی کی ہے، ترقیاتی فنڈز اب بھی سندھ بھر میں خرچ ہو رہے ہیں، حلقہ بندیوں میں ناانصافی اور ترقیاتی فنڈز کا استعمال قبل از انتخابات دھاندلی ہے، امیدواروں کیاخراجات پر پابندی لگائی گئی ہے لیکن جماعت پر نہیں، جماعتوں پرپابندی نہ لگانیسے یکساں مواقع فراہم نہیں ہوں گے۔فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں دیوار سے لگائے جا نے کا عمل اب بند ہونا چاہیے، مائنس ون فارمولا تک تو ٹھیک، اگرایم کیو ایم کو مائنس کرنے کا تاثر ملا تو کوئی بھی فیصلہ کر سکتے ہیں، میں نے الیکشن کیبائیکاٹ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ایم کیوایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر شپ پر میرا نام لکھنا چاہیے اور الیکشن کمیشن کو عبوری فیصلہ تسلیم کرنا چاہیے۔