اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت کے پہلے سال میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی گاڑی کے پٹرول اور یو پی ایس کی خریداری کے نام پر 29 کروڑ 87 لاکھ روپے کی مالی بے قاعدگیاں کی گئی تھیں ۔ نواز شریف حکومت کے ابتدائی سال میں پاک پی ڈبلیو نے 3 ارب روپے کے ٹھیکے مختلف کمپنیوں کو دیئے تھے لیکن ان کمپنیوں سے بھی انشورنس کلیم حاصل نہ کئے ۔
جس سے کمپنیوں کو 31 کروڑ کا فائدہ پہنچایا گیا ۔پاک پی ڈبلیو اسلام آباد کے سی سی ڈی فور میں مبینہ 32کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے حکام نے دبا رکھی ہیں ۔ افسران نے سکیموں کی تکمیل کئے بغیر کمپنیوں کو کروڑوں روپے دے دیئے تھے جس کی وجہ سے محکمانہ انکوائری بھی مکمل ہو سکی ۔گوجرانوالہ میں نالہ کی صفائی اور پختہ سڑکوں کے ٹھیکے میں مبینہ 8 کروڑ 80 لاکھ روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے اس سکینڈل کی بھی تحقیقات محکمہ کے اندر بھی مکمل نہیں ہو سکی ۔ نواز شریف دور میں دستاویزات کے مطابق پاک پی ڈبلیو کے 16 ڈویژن میں 230 ترقیاتی سکیموں میں مبینہ 49 کروڑ روپے کی کرپشن کی نشاندہی بھی ہوئی ہے ۔