اسلام آباد میں ایک اور گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کا کیس سامنے آ گیا ،بچی کو دودھ دینے میں تاخیر کا بہانہ بنا لوہے کے کانٹے سے پیٹ ڈالا، انتہائی افسوسناک خبر سامنے آ گئی

7  جون‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارلحکومت میں ایک اور گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کا کیس سامنے آ گیا ،ساہیوال میں تعینات ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کنول بھٹو نے گھریلو ملازمہ طیبہ پر بد ترین تشدد کیا اور تین ماہ سے تنخواہ بھی نہ دی وفاقی پولیس کے دو تھانوں سے مایوس متاثرہ خاندان انصاف کے حصول کیلئے ایس ایس پی آپریشن کے پاس پہنچ گیاجن کے حکم پر ویمن پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیاتاہم ایس ایچ او فرزانہ بیگم نے آئی جی آفس کے حکم پر نارمل اور قابل ضمانت دفعات لگا کر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو فائدہ

پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔تھانہ ویمن میں درج مقدمہ کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ساہیوال کنول بھٹو کے اسلام آباد میں گھر واقع بنی گالہ میں طیبہ نامی بچی گزشتہ تین ماہ سے گھریلو ملازمہ تھی اور بات بات پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر طیبہ پر تشدد کرتی تھیں ۔متاثرہ بچی طیبہ کے مطابق ایک دن کنول بھٹو کی چار سالہ بیٹی رانیہ بھٹو نہاتے ہوئے رونا شروع ہو گئی جس پر بھی انہوں نے اس پر تشدد کیا کہ تم نے ان کی بیٹی کو مارا ہے جبکہ دوسری دفعہ بچی کو دودھ دینے میں تاخیر کا بہانہ بنا کر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کنول بھٹونے اپنی والدہ اور ساس سے مل کر اس پر لوہے کے کانٹے سے بدترین تشدد کیا جس سے طیبہ کے جسم کے متعدد حصوں پر نشانات بھی آئے اور تقریبا چار گھنٹے تک بھی حبس بے جا میں رکھا ۔طیبہ کے مطابق وہ بڑی مشکل سے جان بچا کر وہاں سے بھاگی تھی اور جس کی فوری اطلاع تھانہ بہارہ کہو کو دی تاہم جب ایس ایچ او بہارہ کہو کو پتہ چلا کہ کہ کنول بھٹو ڈی ایم جی گروپ کی آفیسر ہیں تو انہوں نے طیبہ اور اسکے والدین کو پہلے صلع کا کہا اور ماننے پر دھمکیاں بھی دیں تاہم پھر بھی مایوس ہو کر ایس ایچ او حق نواز رانجھا نے ان کو تھانہ ویمن بھیج دیا کہ وہاں جا کر درخواست دیں ۔جہاں بھی اعلی افسران کی گڈ بک میں شامل ایس ایچ او فرزانہ بیگم نے ڈی ایم جی گروپ کی آفیسر کے خلاف کاروائی سے گریز کیا اور متاثرہ خاندان پر صلح کیلئے دباوٗ ڈالا تاہم متاثرہ خاندان نے صلح سے انکار کر دیا اور وہ ایس ایس پی اسلام آباد نجیب الرحمن کے پاس پیش ہو گئے

جنہوں نے ایس ایچ او ویمن فرزانہ بیگم کو ہدایت کی کہ متاثرہ بچی کا میڈیکل کرواتے ہوئے فوری ایف آئی کا اندراج کیا جائے جس پر ویمن تھانہ نے مقدمہ تو درج کر لیا تاہم لوہے کا کانٹا ہونے کے باوجود بھی پولیس نے ملزمات کو فائدہ پہچانے کیلئے نارمل اور قابل ضمانت دفعات لگا کر خانہ پری کر دی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی جی آفس سے حکم آنے کے بعد ایس ایچ او فرزانہ بیگم نے قابل ضمانت دفعات لگائی ہیں ۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…