ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

پختونوں کے درمیان تقسیم کی ایک لکیر باقی ہے جسے مٹاکرپختونوں کی ایک وحدت قائم کریں گے،اسفندیار ولی خان نے بڑا اعلان کردیا

datetime 4  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام کا صرف ایک باب مکمل ہوا ہے ابھی بہت کام باقی ہے جس میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں کی جا سکتی ہیں تاہم سب کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنا ہو نگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ولی باغ میں 25مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے ارکان پر مشتمل فاٹا یوتھ جرگہ سے بات چیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، ملک کے ممتاز صحافی سلیم صافی، پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ،

صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک سمیت دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے ، اسفندیار ولی خان نے فاٹا انضمام کے حوالے سے نوجوانوں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور انہیں عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کی ، انہوں نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ در حقیقت میڈیا میں نمایاں کرنے میں نوجوانوں کا بڑا کردار ہے ، انہوں نے کہا کہ فاٹا صوبے میں ضم ہو گیا لیکن ابھی پختونوں کے درمیان تقسیم کی ایک لکیر باقی ہے جسے مٹانے کیلئے جدوجہد کا آغاز کریں گے اور پختونوں کی ایک وحدت قائم کریں گے، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کیلئے جلد کام مکمل کیا جائے اور ایک آئینی ترمیم کے ذریعے فاٹا کو صوبائی کابینہ میں بھی حصہ ملنا چاہئے تاکہ سالہا سال سے غلامی کی زنجیر میں جکڑے قبائلی عوام کے بنیادی مسائل حل ہو سکیں ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ معاملات تاحال الجھے ہوئے ہیں صورتحال واضح نہیں ہو رہی ، اور ہماری جدوجہد اس وققت تک جاری رہے گی جب تک تمام کام مکمل نہیں ہو جاتے ، انہوں نے کہا کہ اے این پی نے سب سے پہلے فاٹا کے مسئلے پر اے پی سی بلائی جس کے نتیجے میں ہم اس معاملے کو مین سٹریم کی بجائے انضمام کی جانب لے جانے میں کامیاب ہوئے ، انہوں نے کہا کہ صرف دو افراد نے فاٹا انضمام کو انا کا مسئلہ بنائے رکھا ان میں سے ایک کا تو پتہ نہیں

لیکن قوم پرست پختون رہنما کی طرف سے مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے ، انہوں نے کہا کہ دیر ، چترال اور دیگر کئی علاقے اگر ڈیورنڈ پر واقع ہیں اور وہاں کوئی مسئلہ درپیش نہیں تو فاٹا کی حیثیت پر یہ اعتراض کوئی معنی نہیں رکھتا، انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ جو پختونوں کی تقسیم پر خوش ہو وہ قوم پرست کیسے ہو سکتا ہے،؟ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ دو بنیادی مسئلے پختونوں کے حقوق کے حوالے سے تھے

جو ہم نے بھرپور کاوشوں سے حل کرائے ، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبائی خود مختاری اور صوبے کی شناخت کا مسئلہ حل ہوا اور اب فاٹا کے معاملے پر بھی کامیابی حاصل ہوئی انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم پر عمل درآمد ہو تو وفاق مزید مضبوط ہو گا لیکن بد قسمتی سے چند لوگ اسے چھیڑنے کے درپے ہیں اور اس ترمیم کو واپس لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں انہوں نے واضح کیا کہ اے این پی ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…