اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایوان فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی احتساب عدالت میں پیشی، سابق وزیراعظم اور صاحبزادی کیپٹن صفدر کو اکیلا چھوڑ پنجاب ہائوس روانہ، نیب پراسیکیوٹر نے بھری عدالت میںاکیلا رہ جانے پر طعنہ دیتے ہوئے شرمندہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
احتساب عدالت میں آج کیپٹن صفدر کا بیان ریکارڈ کیا جانا تھا، گزشتہ روز ان کی اہلیہ اور سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مکمل کیا تھا۔ احتساب عدالت پیشی کے موقع پر نواز شریف اور مریم نواز عدالت میں حاضری کے بعد کیپٹن صفدر کو کمرہ عدالت میں اکیلا چھوڑ کر پنجاب ہائوس چلے گئے۔ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کیپٹن صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کتنی زیادتی کی بات ہے آپ اکیلے کھڑے ہیں،میرے بس میں نہیں کہ5,6 لوگ آپ کے پیچھے کھڑے کر دیتا۔ عدالت کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ میری عمر 55 سال ہے اور میں گزشتہ 10 سال سے رکن قومی اسمبلی ہوں. کیپٹن صفدر نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ نے زیرالتوادرخواستوں کونمٹانے کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی،مجھے اوراہلیہ کو 20 اپریل کے فیصلے میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت نہیں تھی. کیپٹن صفدر نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ باتیں میری شادی سے پہلے کی ہیں،ملزم کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ کل حاضری سے استثنیٰ دےدیاجائے،اس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ کل دیکھیں گے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کیپٹن صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کتنی زیادتی کی بات ہے آپ اکیلے کھڑے ہیں،میرے بس میں نہیں کہ5,6 لوگ آپ کے پیچھے کھڑے کر دیتا