لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی طبیعت تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، وزیر داخلہ نے وارڈ سے باہر آکر قومی پرچم لہرایا، جوہر ٹاؤن میں والدہ کی قبر پر حاضری دیکر فاتحہ خوانی کی۔
تفصیلات کے مطابق چھ مئی کو وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نارووال میں کنجرورو کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ میں شریک تھے کہ اچانک ایک شخص نے ان پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔ احسن اقبال کے دائیں بازو پر گولی لگی تھی۔واقعے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کو بذریعہ ہیلی کاپٹر لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا کیا تھا جہاں ان کا علاج جاری تھا ۔پیر کے روز سروسز ہسپتال میں پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ کا اجلاس ہوا۔ جس میں پروفیسر ڈاکٹر وارث فاروق ، پروفیسر ڈاکٹر رانا ارشد اور پروفیسر ڈاکٹر علی رضا ہاشمی سمیت دیگر نے بھی شرکت کی ۔میڈیکل بورڈ نے احسن اقبال کی طبیعت کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کے میڈیکل بورڈ کے فیصلے کے بعد احسن اقبال کا سکیورٹی اسکواڈ سروسز ہسپتال پہنچ گیا ۔جس کے بعد احسن اقبال کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیکل بورڈ کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور وارڈ سے باہر آکر قومی پرچم لہرایا ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال کے صاحبزادے احمد احسن اقبال نے کہا کہ ڈاکٹروں نے چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ جس کے بعد احسن اقبال انتہائی سخت سکیورٹی میں روانہ ہو گئے ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد جوہر ٹاؤن پہنچے جہاں انہوں نے اپنی والدہ کی قبر پر حاضری دیکر فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔