منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

صحافیوں پر تشدد، پی آئی او کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدیں،حقائق سے ایوان کو آگاہ کیا جائیگا، وزیر اطلاعات

datetime 4  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگز یب نے سینٹ کو صحافیوں پر تشدد کے حوالے سے ایوان بالا کو بتایا ہے کہ یوم صحافت کے موقع پر صحافیوں پر تشدد کے حوالے سے وزارت اطلاعات نے پریس انفارمیشن آفیسر(پی آئی او) کی سربراہی میں کمیٹی کو تشکیل دید ی ہے،کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کو سزائیں دیں جائیں گی۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی

رپورٹ کے مطابق صحافی یوم صحافت کے موقع پر ریلی نکال رہے تھے،جب ڈی چوک پرپہنچا پولیس نے ریلی کے حوالے سے این او سی مانگی،اسی اثناء میں صحافیوں کا’’اینٹی رئیٹ فورس‘‘ کے ساتھ تصادم ہوا،وزارت اطلاعات اسی وقت آگاہ کیا جانا چاہیے تھا،اس سے پہلے پولیس نے انہیں ایکسپریس چوک پر روکنے کی کوشش کی تھی،تاہم اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایوان کو اس کی تفصیلی رپورٹ وزیر داخلہ آئندہ اجلاس میں پیش کریں گے۔مریم اورنے نے کہا کہ ماضی میں بدترین سنسرشپ کی وجہ سے اخبارات سفید چھپتے تھے، بدقسمتی سے چالیس سال گزرنے کے باجود آج بھی ملک میں بد ترین سنسرشپ موجود ہے، اخبار ات آج سفید تو نہیں چھپتے مگر ذہنی تشدد کا شکار ہے،آج اخبارات میں کالم اور خبروں کو چھپوانے سے روک کر اور ٹیلی وژن کو میوٹ کرکے کونگے کردئیے ہیں،اظہار رائے کی آزادی اگر توہین عدالت کی زمرے میں آئے گی تو ملک میں خوف کی فضا قائم ہوگی،آزادی اظہار چوائس نہیں، ہر کسی کا بنیادی حق ہے،تیسری بار منتخب وزیر اعظم کی آواز کو ٹیلی وژن میں’’میوٹ‘‘ کر کے گونگا کردیا، بحیثیت وزیر اطلاعات اس پر شرمندہ ہوں،پیمرا کی کمیٹی سے مجھے یہ کہہ کر نکالا کہ’’وزیراطلاعات بیانات میں مصروف ہیں کمیٹی کیلئے ان کے پاس وقت نہیں،اگرمیں اپنا کام نہ کروں تو کیا کروں؟اسی ایوان سے اداروں کے مابین گفتگو کی بات ہوئی،ادارے ایک دوسرے کو نیچا دکھا کر ہم اپنے آپ کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ 12گھنٹے گزرنے کے باجود زارت اطلاعات ذمہ داری ،وزارت داخلہ پر ڈال رہی ہے،ایلیٹ فورس اساتذہ اور صحافیوں کے خلاف تو حرکت میں آتی ہے مگر فیض آباد دھرنے کے موقع پر ایلیٹ فورس کہیں نظر آئی،دھرنا کے موقع پر اسلام آباد تک رسائی لوگوں کیلئے مشکل بنا دی گئیں،آج نہ صرف آرٹیکل چھاپنے سے روکتے ہیں۔

بلکہ کچھ علاقوں میں پوری چینل کی نشریات بند کی جاتی ہے،وہ کونسا قا نون ہے جو خفیہ ہاتھوں کوٹیلی وژن کی نشریات بند، خبروں اور کالم کو چھاپنے سے روک رہے ہیں؟ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا کہ اپوزیشن صحافیت کی آزادی کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہے،اگر میں وزیر اطلاعات ہوتا تو کب کا مستعفیٰ ہو چکا ہوتا، وزیر اطلاعات کو مستعفی ہونا چاہیے ۔حکومت واقعہ کی مکمل تحقیقات کروا کر ایوان کو آگاہ کیا جائے۔

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ صحافت آج خطرات سے دوچار ہیں،میڈیا ان ڈکلیئرڈ مارشل لاء کی زد میں ہے،ایک طر غیر جمہوری قوتیں میڈیا کو نشانہ بنا رہی تو دوسری جانب دہشتگردوں کی زد میں ہیں،صحافیوں کو پارلیمنٹ اور جمہوریت کے بارے میں رپورٹنگ سے روکا جارہا ہے،لال حویلی والے کی تقریر تو ایک ایک گھنٹہ نشر کی جاتی ہے مگر قبائلیوں کی آواز پانچ سکینڈ کیلئے بھی نشر نہیں کی جاتی،اس بندش کے خلاف پارلیمنٹرین اور صحافیوں کو ملک کر احتجاج کرنا ہوگا۔ سینیٹر مشتاق احمدنے کہا کہ صحافت قابل مذمت ہے،اس طرح کے واقعات کو نہ روکا گیا تو آگے بڑھے گا،وزیر اطلاعات صرف مذمت نہ کرے اقدامات سے بھی آگاہ کریں۔ سینیٹر ایوب نے کہا کہ وزیر اطلاعات جواب دینے کی بجائے بے بسی کا اظہار کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…