پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

تحریک انصاف کا ایک اور یو ٹرن، صوبائی بجٹ پیش کرنے سے متعلق حیران کن فیصلہ کرلیا

datetime 1  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(سی پی پی) خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر صوبائی بجٹ پیش نہ کیے جانے کا امکان ہے۔ایک حکومتی عہدیدار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے بجٹ پیش کرنے کا ارادہ ترک کردیا ہے اور محکمہ خزانہ کو بجٹ سے متعلق زبانی مطلع کردیا ہے تاہم کوئی دستاویزات سامنے نہیں آئے۔ذرائع نے بتایا کہ بجٹ سے متعلق حتمی فیصلہ آئندہ ہفتے آنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسمبلی میں بجٹ سے متعلق اجلاس 14 مئی کو طلب کیا گیا ہے لیکن حکومت کو ایوان میں معمولی اکثریت حاصل ہے اور اسی لیے بجٹ پیش کرنے پر خوف محسوس ہو رہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اگر اس مرتبہ اسمبلی سے بجٹ پاس نہیں ہوا تو صوبائی حکومت کا وجود باقی نہیں رہے گا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلی نے اگلے مالی سال سے متعلق پیش کردہ وفاقی بجٹ کی شدید تنقید کی تھی تاہم اب اگر پی ٹی آئی صوبائی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتی ہے تو یہ بڑی تضحیک کی بات ہوگی۔دوسری جانب وزیراعلی کے ترجمان ایم بی اے شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ حکومت بجٹ کے مخالف نہیں تھی لیکن یہ فیصلہ ہوا تھا کہ بجٹ اپوزیشن پارٹی کی موجودگی میں پیش کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی موجودہ حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے لیے ڈیولپمنٹ پروگرامز پیش کرنے کے مخالف رہی کیونکہ یہ صرف انتطامی بجٹ ہونا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں سالانہ ڈیولپمنٹ پروگرامز اسکیم اپنے لیے چاہتی تھیں جو کہ یقیناًبلیک میلنگ تھی۔واضح رہے کہ 12 اپریل کو پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ حکومت بجٹ پیش نہیں کرے گی۔عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی خیبر پختونخوا میں اگلے سال کا بجٹ پیش نہیں کرے گی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت اور پنجاب سے مطالبہ کیا تھا۔

کہ وہ اگلے سال کا پورا بجٹ پیش نہیں کریں جبکہ حکومت کے پاس صرف 45 دن باقی ہے۔مذکورہ اعلان کے ایک ہفتے بعد ہی صوبائی حکومت نے ارادہ ظاہر کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کی خواہش پر وہ 14 مئی کو بجٹ پیش کرے گی۔آئین کے مطابق عبوری حکومت سیکشن 126 کے تحت 4 ماہ کے اخراجات منظور کرنے کی مجاز رکھتی ہے۔واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی کل 124 نشستیں ہیں ۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے الزام میں 20 رکن صوبائی اسمبلی کی نشاندہی کے بعد پی ٹی آئی کو 45 نشستیں حاصل ہیں۔خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا سیاسی اتحاد ہے تاہم امکان ہے کہ جماعت اسلامی کے 8 قانون ساز اگلے چند دنوں میں حکومت کے ساتھ سیاسی اتحاد ختم کرکے مذہبی جماعتوں کے سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل میں شمولیت اختیار کرلیں۔

موضوعات:



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…