منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

چین کا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ 21 ویں صدی کا عظیم ترین اقتصادی منصوبہ ہے،100 ممالک کی شرکت کے بعد یہ عالمی منصوبہ بن چکا ہے، پاکستان کی ترقی میں کیا کردار ادا کرے گا؟

datetime 30  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ 21 ویں صدی کا عظیم ترین اقتصادی منصوبہ ہے جو علاقائی روابط کی بنیاد پر تمام ممالک میں معاشی خوشحالی لائے گا،تقریبا100 ممالک کی شرکت کے بعد یہ عالمی منصوبہ بن چکا،منصوبے کے تحت تین ہزار کلو میٹر سڑکوں ، ریلوے لائنز، پائپ لائنزاور دیگر انفراسٹرکچر سے چین کے صوبہ سنکیانگ کے شہر کاشغر کو پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے ملایا جائے گا۔

چینی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان میں چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو اکیسویں صدی کا اہم ترین منصوبہ تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ46 ارب ڈالر کے اس منصوبے کے تحت تین ہزار کلو میٹر سڑکوں ، ریلوے لائنز، پائپ لائنزاور دیگر انفراسٹرکچر سے چین کے صوبہ سنکیانگ کے شہر کاشغر کو پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے ملایا جائے گا۔ان منصوبے سے چین، جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا میں اربوں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔سی پیک تین مرحلوں میں 2030 ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔مشرق و مغرب کے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے پاکستان کو اپنے محل وقوع کی وجہ سے چین کیساتھ مل کر علاقائی روابط کے فروغ میں بے حد اہمیت حاصل ہو جائیگی۔انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط سے مراد صرف ممالک کے درمیان باہم روابط نہیں بلکہ ان ممالک کے عوام اور ان کے دلوں کے درمیان روابط بھی ہیں۔ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا عوام سے عوام کے روابط کا پہلو جو سب کی جیت کا فارمولا ہے اس کا مقصد صرف پاکستان اور چین کے عوام نہیں بلکہ تمام لوگوں کی فلاح و بہبود ہے۔تقریباً ایک سو ممالک کی شرکت کے ساتھ اب یہ عالمی منصوبہ بن چکا ہے اور پاکستان کو اس منصوبے میں چین کا بنیادی شراکت دار ہونے پر بے حد خوشی ہے۔یہ منصوبہ پائیدار ترقی کے اہدار 2030 ء کے حصول میں

بھی اہم کردار ادا کرے گا۔اقوام متحدہ کے فورم پر ایک عالمی طاقت کی حیثیت سے چین کا ایک مستقل کردار ہے۔یہ عالمی ادارے کے فورم پر بین الاقوامی سلامتی، امن ، ترقی انسانی حقوق اور دیگر شعبوں میں ہونے والی سفارتکاری میں سرگرمی سے حصہ لیتا ہے۔چین اس حوالہ سے ہر ایک معاملے پر اپنے واضح موقف کا اظہار کرتا ہے اور چونکہ وہ خود ایک ترقی پذیر ملک ہے اس لئے وہ ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی حمایت کرتا ہے عالمی اقتصادی مرکز ہونے کے باوجود چین نے اپنے مفادات کو ہمیشہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے مفادات سے ہم آہنگ رکھا ہے۔ علاوہ ازیں چین ترقی پذیر ممالک کے سب سے بڑے گروپ جی ۔ 77کے فورم پر بھی خاصا سرگرم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…