کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر وزیر پاریمانی امور نثار احمد کھوڑو نے واضح کیا ہے کہ محکمہ ایکسائز مسجد اور اسکول کے قریب شراب خانے کھولنے کی اجازت نہیں دیتا تاہم چار سو میٹر دور شراب خانہ کھولا جاسکتاہے۔
انہوں نے یہ وضاحت بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کی۔ خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ رہائشی علاقوں کے اطراف شراب فروخت کی جارہی ہے ،سندھ میں جگہ جگہ شراب خانے کھول دیئے گئے ہیں قانون کہتا ہے کہ اسکول اورمسجد کے قریب اورعوامی مقامات پر شراب خانے قائم نہیں ہوسکتے ۔پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا لیکن پورے سندھ میں جگہ جگہ شراب خانے کھولے جارہے ہیں۔نثار کھوڑو نے کہا کہ شراب خانے مسلمانوں کے لئے نہیں اقلیتی برداری سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ہیں۔ وزیرمحصولات وآبکاری مکیش کمارچاولہ نے ایک اور توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ لگتا ہے کہ کچھ دنوں بعد کے ایم سی نہ فروخت ہوجائے ،وسیم اختر کو پی ایس ایل کی میں تیرہ کروڑ روپے دیئے گئے ،سیپرا۔قواعد پرعمل نہیں کیاگیا،وسیم اختر نے ساڑھے تین کروڑ فینسی۔لائٹس۔پر خرچ کردئیے۔ میئرکراچی سے حساب لیاجائے۔ اس موقع پرایم کیوایم منحرف رکن ندیم رازی نے مطالبہ کیا کہ میئرکراچی کو دیئے گیے فنڈز کاآڈٹ کرایاجائے ۔فاروق ستار خود الزام لگاتے ہیں کہ۔وسیم اختر نے چھ ارب کہاں خرچ کیے،خالدمقبول اور عامرخان کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔