گولڈ کوسٹ(این این آئی) کامن ویلتھ فیڈریشن نے دو بھارتی ایتھلیٹس کو قانون کی خلاف ورزی پر مقابلوں سے نکال دیا۔ٹرپل جمپنگ میں بھارت کی نمائندگی کرنے والے راکیش بابو اور دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لینے والے عرفان کولوتھم تھوڈی کے کمروں سے سرنج برآمد ہونے پر انہیں مقابلوں سے نکالا گیا۔کامن ویلتھ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ دونوں ایتھلیٹس کو نو نیڈل پالیسی کی خلاف ورزی پر
گیمز ولیج سے نکال دیا گیا جبکہ ان کے ایکریڈیٹیشن کارڈز بھی معطل کردیے گئے ہیں۔فیڈریشن حکام کا کہنا ہے کہ دونوں بھارتی ایتھلیٹس کسی مقابلے میں حصہ لینے کے اہل نہیں رہے اور انہیں دستیاب فلائٹ سے واپس بھیج دیا جائے گا۔یاد رہے کہ راکیش بابو کو 14 مارچ کو ہونے والے ٹرپل جمپنگ مقابلے کے فائنل میں حصہ لینا تھا جبکہ عرفان تھوڈی نے اتوار کو ہونے والی 20 کلو میٹر ریس میں 13ویں پوزیشن حاصل کی تھی۔ کامن ویلتھ فیڈریشن کے صدر لیوس مارٹن کے مطابق ہوٹل کے عملے نے راکیش بابو اور عرفان تھوڈی کے کمرے کی صفائی کے دوران انجکشن برآمد کیا جبکہ آسٹریلین اسپورٹس اینٹی ڈوپنگ اتھارٹی کے حکام نے بھی راکیش بابو کے بیگ کی تلاشی کے دوران سرنج برآمد کی۔فیڈریشن کے صدر کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کورٹ نے دونوں ایتھلیٹس کو قصوروار قرار دیا جبکہ دونوں ایتھلیٹس کی جانب سے سرنج رکھنے یا اس کی معلومات سے متعلق انکار میں کوئی ٹھوس وزن نہیں ہے۔کامن ویلتھ گیمز کے لئے بھارتی چیف وکرم سنگھ سسودیا، جنرل منیجر نمدیو شرگونکر اور ایتھلیٹس ٹیم منیجر روندر چوہدری کو بھی نو نیڈیل پالیسی کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔دوسری جانب کیمرون کے 8 کھلاڑیوں کے لاپتہ ہونے کے بعد کامن ویلتھ گیمز سے مزید 5 افریقی ایتھلیٹ بھی لاپتہ ہو گئے ہیں۔آسٹریلین ریاست کوئنز لینڈ میں جاری کولڈ کوسٹ کامن ویلتھ گیمز کے
منتظمین نے تصدیق کی کہ روانڈا اور یوگنڈا سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹس لاپتہ ہو گئے ہیں جبکہ سیرا لیون سے تعلق رکھنے والے 2 اسکواش کے کھلاڑی بھی لاپتہ ہونے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ گریوم برگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم معاملے کو بہت احتیاط سے دیکھ رہے ہیں، ہمارے پاس ان تمام لوگوں کے لیے سروس ہے
جن کے پاس اس ملک میں رہنے کیلئے قانونی ویزا موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک یہ مسئلہ صحیح ثابت نہیں ہوتا اس وقت تک ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ ایتھلیٹ ویزا ختم ہونے کے بعد بھی رکتے ہیں یا نہیں اور آیا وہ پناہ گزین کی درخواست تو نہیں دیتے، ہمیں صورتحال کا بغور جائزہ لینا ہو گا۔انہوںنے کہاکہ ہماری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ ایتھلیٹس کی کھوج لگانے میں ٹیموں کی مدد کریں۔
یاد رہے کہ 2000 کے سڈنی اولمپکس میں شریک 100 سے زائد غیر ملکی ایتھلیٹ اپنا ویزا ختم ہونے کے باوجود آسٹریلیا میں رک گئے تھے۔ کامن ویلتھ گیمز میں آنے والے ایتھلیٹس کے ویزوں کی مدت 15 مئی کو ختم ہو جائے گی۔